تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

دوائیں مہنگی کرنے والی 21 دواساز کمپنیوں کیخلاف ایکشن، 143 ادویات ضبط

اسلام آباد : غیر قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاﺅن میں ملوث 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف ایکشن  لیا گیا اور  143 ادویات قبضے میں لی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی کی ہدایت پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے غیر قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کےخلاف پورے ملک میں کریک ڈاﺅن شروع کر دیا ۔ ت

رجمان ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے غیر قانونی طور پر اضافے میں ملوث 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا اور زائد قیمت وصول کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کی  143 ادویات قبضے میں لے لیں ۔

ترجمان کے مطابق جو ادویہ ساز کمپنیاں غیر قانونی اضافے میی ملوث ہیں ان کے خلاف سخت قانون کاروائی کی اور بھاری جرمانے کیے، وہ دوا ساز کمپنیاں جو عوام سے زائد قیمتیں  وصول کررہی تھی ان ادویات کی پروڈکشن بند کر دی گئی ہے، ڈریپ کے ایس آر او 913 کے تحت زائد قیمت وصول کرنے والی کمپنیوں پر بھاری جرمانے وصول کرنے کے علاوہ ان سے ریکوری بھی کی جائےگی۔

ڈریپ کے مطابق قانون شکنوں کے خلاف ڈرگ ایکٹ کے تحت مقدمات کیے جا رہے ہیں ۔

دوسری جانب وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ہدایت کی کہ مارکیٹ کا سروے کیا جائے تاکہ زائد قیمتوں کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جائیں ، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کےساتھآہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔

عامر محمود کیانی نے کہاکہ عوام کو مناسب قیمت پر اور معیاری ادویات کی فراہمی کے لیے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرےگی۔

مزید پڑھیں : ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

ذرائع کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے صوبائی دفاتر کو مراسلہ ارسال کر دیا، مراسلہ میں کہاگیا کہ قانون شکنوں کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈاﺅن کیا جائے۔

گذشتہ روز  وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا، ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی، ادویات ساز ادارے اور ادویہ فروش تین ماہ میں تمام طبقے کی عوام جن میں غریب بھی شامل ہیں کروڑوں روپے لوٹ کر کھا گئی،

ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -