تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

امریکا کی سڑکوں پر بغیرڈرائیور کی خود کار گاڑیاں دوڑنے کو تیار

نیویارک : امریکی ادارہ  برائے موٹر وہیکل نے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے ابتدائی طور پر 50 کمپنیوں کو اجازت دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا نے خود کار گاڑیوں کے لیے قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے خود کار گاڑیوں میں ڈارئیور کی یقینی موجودگی کی شرط کو ختم کردیا ہے جس کے بعد بغیر ڈرائیور والی گاڑیوں کو سڑک پر لایا جاسکے گا تاہم یہ قانون 2 اپریل سے نافذ العمل ہوگا۔

کیلیفورنیا انتطامیہ نے ابتدائی طور پر 50 کمپنیوں کو بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے مشروط اجازت دے دی ہے جس کے تحت کمپنیاں بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کو ریمورٹ کے ذریعے کنٹرول کرنے کی مجاز ہوں گی جیسا کہ ملٹری ڈرون کو کنٹرول کیا جاتا ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر گاڑیوں کے ڈرائیورز سے رابطہ قائم کیا جائے گا۔

بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کی سب سے خاص بات یہ ہوتی ہے کہ یہ انسانی ڈرائیور کی نسبت زیادہ قاعدے اور ضوابط کے تحت سڑکوں پر دوڑتی ہیں اور سب سے خاص بات ٹریفک جام اور سی این جی اسٹیشن پر بغیر شور کیے گھنٹوں انتظار کرسکتی ہیں جب کہ اس ٹیکنالوجی کی معاشی اہمیت اور صنعتی افادیت اپنی جگہ مسلم ہے۔

امریکی ریاست ایریزونا میں معروف سافٹ ویئر کمپنی گوگل کی سے جڑی الفابیٹ کمپنی کی خودکار گاڑیاں گزشتہ سال اکتوبر سے سڑکوں پر موجود ہیں اور مسافروں کو پک اینڈ ڈراپ کی سہولت مہیا کر رہی ہیں تاہم ان گاڑیوں میں ایک شخص کی موجودگی ضروری تھی تاہم اب قوانین کی نرمی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ڈرائیور کے بغیر گاڑیوں کی سہولت کا آغاز کیا جائے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -