ٹوکیو : جاپان حکومت نے ہیوی ٹرک کے ڈرائیوروں کی کمی کے خلاء کو پُر کرنے کیلیے ایک نئے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت جاپان نے بڑے ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کے بحران کے حل کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا اور انوکھا منصوبہ پیش کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کو "کنویئر بیلٹ” یا "خود کار راہداری” کا نام دیا گیا ہے۔ یہ "کنویئر بیلٹ” ٹرکوں یا ڈرائیوروں کے بغیر سامان کو طویل فاصلے پر منتقل کرے گی۔ اس سے سامان کی نقل و حمل میں بڑی تیزی آنے کی توقع ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس میں شائع اور ’’العربیہ بزنس‘‘ کی جائزہ رپورٹ کے مطابق جاپانی دارالحکومت ٹوکیو اور مرکزی شہر اوساکا کے درمیان ایک خود کار سامان کی نقل و حمل کی راہداری بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے جسے حکومت نے “ٹرانسپورٹیشن بیلٹ” کا نام دیا ہے۔
اس کا مقصد ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کو پورا کرنا ہے، منصوبے کے لیے فنڈنگ کی رقم کا ابھی تک تعین نہیں کیا گیا ہے تاہم اسے ملک کو سامان کی بڑھتی ہوئی ترسیل سے نمٹنے میں مدد کرنے کے کلیدی طریقوں میں سے ایک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
حکومت کی طرف سے تیار کردہ ایک کمپیوٹر گرافک ویڈیو میں تین لائن والی راہداری کے ساتھ پہیوں کے ساتھ بڑے بڑے ڈبوں کو دکھایا گیا ہے جسے ایک بڑی شاہراہ کے بیچ میں "آٹو فلو روڈ” بھی کہا جاتا ہے۔
جاپانی حکومت کے سینئر عہدیدار یوری اینڈو نے کہا ہے کہ یہ نظام کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ اس کے علاوہ سکڑتی ہوئی افرادی قوت کی تلافی اور ڈرائیوروں پر کام کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے۔
جاپان میں فورک لفٹ کے ذریعے لوڈنگ خودکار ہوگی اور ایئرپورٹس، ریلوے اور بندرگاہوں کے ساتھ مربوط ہوگی۔ بکس 180 سینٹی میٹر اونچے اور 110 سینٹی میٹر چوڑے اور لمبے ہوں گے۔
واضح رہے کہ جاپان میں ٹرک ڈرائیوروں کی کمی اس سال کے شروع میں نافذ ہونے والے ان قوانین کی وجہ سے بڑھ گئی ہے جو اوور ٹائم کے ڈرائیوروں کے لاگ ان کرنے کے اوقات کو محدود کرتے ہیں۔