اسلام آباد: پاکستان میں بیٹھ کر واٹس ایپ کے ذریعے متحدہ عرب امارات میں منشیات فروخت کرنے کی کوشش کرنے والے ڈرگ ڈیلر کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سے دبئی واٹس ایپ کے ذریعے منشیات فروخت کرنے کی کوشش پر ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم کو پاکستانی پولیس نے یو اے ای پولیس کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے بعد تحقیقات کے ذریعے گرفتار کیا۔
ملزم کو کس شہر سے گرفتار کیا گیا اس بارے میں متحدہ عرب امارات یا پاکستانی پولیس نے کوئی معلومات جاری نہیں کیں۔
خلیج ٹائمز کے مطابق پاکستان میں موجود ایک شخص عرفان نے متحدہ عرب امارات میں موجود افراد کو واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات فروخت کرنے کی کوشش کی جس مقصد کے لیے اس نے انہیں واٹس ایپ پر پیغامات ارسال کیے۔
ویب سائٹ کے مطابق ملزم عرفان پاکستان میں بیٹھ کر متحدہ عرب امارات میں موبائل فون ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ذریعے منشیات کی تشہیر کرتا تھا۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت داخلہ نے پیر کو جاری بیان میں کہا ہے کہ یو اے ای میں موجود افراد کی بڑی تعداد کو اس ڈرگ ڈیلر کی جانب سے سوشل میڈیا پر منشیات کی فروخت کے پیغامات موصول ہوئے۔
بیان کے مطابق پاکستانی شہری ان افراد کو ارسال کردہ پیغامات میں منشیات کی تشہیر میں ملوث پایا گیا، ملزم نے دلچسپی لینے والے افراد کو منشیات پہنچانے کی یقین دہانی کرائی اور جواباً بینک ٹرانسفر کے ذریعے رقم طلب کی۔
ملزم دیگر ڈرگ ڈیلرز کے ساتھ مل کر کام کرتا رہا ہے
پاکستانی حکام نے اس ملزم کو عرفان کے نام سے شناخت کیا ہے جس نے انکشاف کیا کہ وہ دیگر ڈرگ ڈیلرز کے ساتھ مل کر کام کرتا رہا ہے۔
یو اے ای کی وزارت داخلہ کے اینٹی نارکوٹکس فیڈرل ڈائریکٹوریٹ جنرل کے ڈی جی کرنل سعید عبداللہ السویدی نے بتایا کہ یہ کارروائی ہماری وزارت داخلہ اور پاکستانی پولیس کے تعاون سے ہوئی جس کے نتیجے میں ملزم کی نشاندہی اور شناخت ہوئی کہ کہ وہ کہاں سے بیٹھ کر سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات کی پبلسٹی (تشہیر)کررہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا کے ان پیغامات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ملکی و غیر ملکی افراد کی نگرانی کی جس کے ذریعے مطلوبہ ڈرگ ڈیلر کو پکڑنے میں کامیاب ہوئے۔
عوام سوشل میڈیا اور واٹس ایپ پر مشکوک پیغامات کو نظر انداز کردیں
کرنل سعید عبداللہ السویدی نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ واٹس ایپ اور دیگر سوشل میڈیا پر موصول ہونے والے مشکوک پیغامات کو نظر انداز کردیں اور اس کا جواب نہ دیں ورنہ وہ اپنی رقم سے محروم ہوسکتے ہیں۔