تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دبئی : ملازمین کو کتنی چھٹیاں مل سکتی ہیں؟

یو اے ای : دبئی میں مقیم ملازمت پیشہ افراد کی سالانہ اور بیماری کی چھٹیاں کتنی ہوں گی اور کوئی ملازم انہیں کیسے حاصل کر سکتا ہے۔

اس حوالے سے مقامی ویب سائٹ پر شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی ملازم کو اپنی سالانہ اور بیماری کی چھٹیوں کے لیے کیا سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

کسی بھی ادارے میں کام کرنے والے ملازم کو قانون کے مطابق چھٹیوں کی فراہمی اس کا حق ہوتا ہے، سالانہ اور بیماری کی چھٹیوں کی سہولت کیلئے وہ درخواست کے ذریعے اپنا حق حاصل کرسکتا ہے۔

خلیج اردو ویب سائٹ کے مطابق دبئی میں موجود کسی بھی کمپنی کے ملازم کیلئے وفاقی قانون نمبر 8لاگو ہوتا ہے جبکہ ایک ملازم جو تین مہینے کا پروبیشن پیریڈ گزارتا ہے تو وہ 15یوم کی چھٹیاں مکمل تنخواہ کے ساتھ گزار سکتا ہے۔

قانون کے مطابق اگر وہ اگلے تیس دن تک بھی چھٹیوں پر ہو تو اسے آدھی تنخواہ ملے گی، اور اس کے بعد کی گئی دیگر چھٹیوں میں تنخواہ نہیں ملے گی۔

یہ قانون ملازمت کے قانون آرٹیکل 83کے عین مطابق ہے، جس میں ابت6دائی آزمائشی دورانیہ پروبیشن پیریڈ کے دوران ملازم کو کوئی چھٹی نہیں ملے گی۔ اس کے علاوہ جب وہ اس دورانیے سے گزرتا ہے تو اسے بیماری کی چھٹیاں 90دن سے زیادہ نہیں ملیں گی جو درج بالا طریقہ کار کے مطابق ہے۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران میں 50 فی صد سے زیادہ آبادی کو کووِیڈ-19 کی ویکسین لگانا چاہتی ہے۔

اس وقت ملک میں چین کی قومی دواساز فرم سائنو فارم کی تیارکردہ ویکسین شہریوں اورمکینوں کو مفت لگائی جارہی ہے۔ البتہ امارت دبئی میں اس کے علاوہ امریکی فرم فائزر اور جرمن بائیو این ٹیک کی مشترکہ طور پر تیار کردہ کووِڈ-19 کی ویکسین بھی لگائی جارہی ہے۔

Comments

- Advertisement -