برلن: سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان اختلافات کے باوجود سعودی عرب نے جرمن اسلحے کی ریکارڈ خریداری کی۔
تفصیلات کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں سعودی عرب نے اس سال جرمنی سے زیادہ اسلحہ خریدا، جرمن اسلحے کی خریداری میں ترکی بھی شامل ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں داخلی سطح پر سخت مخالفت کے باوجود سعودی عرب اور ترکی کو جرمن اسحلے کی فروخت ميں گزشتہ برس اضافہ ہوا ہے۔
جرمن حکام کا کہنا ہے کہ سال 2018ء کے دوران جرمن کمپنيوں نے سعودی عرب کو 160 ملین یورو کا اسلحہ فروخت کیا، جو سال 2017ء کے مقابلے 50 ملین یورو زائد ہے۔
واضح رہے کہ سعودی صحافی خاشقجی کے قتل کے بعد جرمنی اور سعودی عرب کے درمیان شدید اختلافات ہوئے تھے، بعد ازاں برلن حکومت نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔
علاوہ ازیں سعودی عرب پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ یمن جنگ میں بھی اسلحے کو استعمال کرتا ہے، یمن میں جاری اس جنگ کے سبب سعودی عرب کو عالمی سطح پر بھی دباؤ کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے میں 10 عام شہری ہلاک ہوگئے تھے۔