تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

دبئی:جعلی دستاویزات پر گاڑیاں کرائے پر لینے والا گروہ گرفتار‘عدالت میں پیش

دبئی: جعلی کاغذات کا استعمال کرکے گاڑیاں رینٹ پر لینے اور کرایہ ادا کرنے سے انکار اور دھوکہ ہی میں ملوث پاکستانی گروہ کو پولیس نے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا تاہم ملزمان نے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارلحکومت دبئی میں مقیم دو پاکستانیوں نے مبینہ طور پر رینٹ اے کار کی کمپنی سے کسی اور شخص کی دستاویزات کا استعمال کرکے کرائے پر گاڑیاں لی اور کمپنی کو واپس کرنے اور گاڑی کا کرایہ دینے سے بھی انکار کردیا۔

مقامی عدالت کے ریکارڈ کے مطابق گاڑیاں لینے کے لیے دھوکا دہی میں ملوث 37 سالہ اور 50 سالہ پاکستانی اشخاص نے جعلی اماراتی شناخی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس اور تصاویر کا استعمال کیا۔

دھوکہ دہی میں ملوث اس گروہ نے دبئی کی بیشتر رینٹ اے کار کی ایجنسیوں سے گاڑی لیتے وقت کنٹرکٹ کے کاغذات پر بھی کسی اورشخص کی تفصیلات درج کی اور جعلی دستاویزات کی بنیاد پر متعدد گاڑیاں نکلوائی ہیں۔

دبئی کی عدالت میں دونوں ملزمان کے خلاف دھوکہ دہی، جعلی دستاویزات اور گاڑی کا کرایہ دینے انکار کرنے کےمقدمے درج ہوئے ہیں۔ جبکہ مذکورہ ملزمان نے عدالت میں اپنے اوپُر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

دبئی کے خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ شخص کے کاغذات استعمال ہوئے اس کا کہنا تھا کہ سنہ 2014 میں مذکورہ ملزمان کی مجھ سے ملاقات ہوئی تھی جس میں اِنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایک بینک میں نوکری کرتے ہیں مجھے قرضہ دلوانے میں مدد کرسکتے ہیں۔

متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ ’مشتبہ شخص نے مجھ سے پاسپورٹ کی کاپی، یو اے ای کے شناختی کارڈ کی کاپی، ڈرائیونگ لاسئنس، لیبر کارڈ، اور ماہانہ تنخواہ کا سرٹیفیکیٹ مانگا تھا تاکہ بینک کا درخواست فارم پُر کیا جاسکے، میں نے تمام کاغذات اس کے حوالے کردیے تھے‘۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ کچھ وقت گزرنے کے بعد میرے پوچھنے پر مشتبہ شخص نے جواب دیا کہ بینک نے میری قرض کی درخواست مسترد کردی ہے اور میری دستاویزات کی کاپیاں بھی واپس نہیں مل سکتی۔

پبلک پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص کے خلاف متعدد شکایت درج ہوچکی ہیں اور اس پر پورے دبئی کی رینٹ اے کار کمپنیوں سے اپنے ہی کاغذات کا غلط استعمال کرتے ہوئے گاڑیاں لینے کے الزامات بھی عائد ہیں۔

متاثرہ شخص نے عدالت کو بتایا کہ اس نے اصل شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لاسئنس دبئی پولیس کو دکھایا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ شخص دھوکہ دہی سے گاڑیاں کرائے پر لینے میں ملوث نہیں ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -