تہران / بغداد: ایران اور عراق کے سرحدی علاقے میں آنے والے 7.4 شدت کے ہولناک زلزلہ میں اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 450 سے زائد جبکہ زخمیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل ایران اور عراق کے سرحدی علاقوں میں آنے والے 7.4 شدت کے زلزلے سے مذکورہ علاقہ ہولناک تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ پلک جھپکتے میں عمارتیں اور گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ سڑکیں، اسپتال، پل، بجلی اور مواصلات کا نظام تباہ ہوگیا۔
زلزلے سے متعلق کئی تصاویر اور ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شیئر کی گئیں جن میں زلزلے اور عمارتوں کو مسمار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران و عراق میں ہولناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 450 ہوگئی
خطے میں آنے والے زلزلے کے دوران ’رودا ٹیلی ویژن‘ پر براہ راست انٹریو جاری تھا، اسٹوڈیو میں بیٹھے اینکر نے مہمان سے جیسے ہی سوال کیا تو اس دوران شدید زلزلہ آیا جسے مہمان نے محسوس کیا اور اُن پر خوف طاری ہوگیا۔
زلزلہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ اسے عراق کے دارالحکومت بغداد میں بھی محسوس کیا گیا جبکہ زلزلے کے جھٹکے شام، کویت، بحرین، قطر، سعودی عرب، اردن، لبنان اسرائیل اور ترکی میں بھی محسوس کیے گئے۔
غیر ملکی ماہرین نے اس زلزلے کو سن 2017 کا ہولناک ترین زلزلہ قرار دیا ہے۔
Caught on #Rudaw: Strong earthquake in #Kurdistan Region. pic.twitter.com/y6WjZW1Lvq
— Rudaw English (@RudawEnglish) November 12, 2017
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایران میں متعدد مرتبہ زلزلے آئے۔ سنہ 2003 میں ایران میں خوفناک زلزلے سے 31 ہزار افراد، سن 2005 میں 600 افراد اور سن 2012 میں 300 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔