ٹوکیو : کورونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریوں کے باوجود جاپانی وزیراعظم نے ایس او پیز پر عمل نہ کرتے ہوئے پر پانچ سے زائد افراد کے ساتھ ہوٹل پر کھانا کھایا جس کے بعد وہ تنقید کی زد میں آگئے۔
جاپانی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران اجتماعات سے اجتناب کرنے کی ہدایت کے باوجود پانچ سے زائد افراد کے ساتھ باہر کھانا کھانے پر جاپانی وزیراعظم سوگا یوشی ہیدے کو اپوزیشن اراکین نے آڑے ہاتھوں لیا۔
حزب اختلاف کے اراکین نے ٹوکیو کے ایک اسٹیک ریستوران میں حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیداروں نیکائی توشیہیرو اور ہایاشی موتو سمیت دیگر معروف شخصیات کے ساتھ کھانا کھانے پر وزیراعظم سوگا یوشی ہیدے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
گزشتہ روز نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے چیف کابینہ سکریٹری کاتو کاتسونوبو نے وزیراعظم سوگا یوشی کا بظاہر دفاع کیا، اُنہوں نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی رائے جاننے کے لئے ان سے ملاقات کی اہمیت پر زور دیا۔
کاتو کاتسونوبو نے کہا کہ ایسا کرنے کا مقصد اور انفیکشن سے بچنے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس طرح کے اجتماعات میں شرکت کے فیصلے پر معاملے کے لحاظ سے غور کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے متعلق سرکاری پینل نے خصوصی طور پر پانچ یا زائد افراد کے ہر قسم کےاجتماع سے گریز کرنے کی تاکید نہیں کی ہے۔
گزشتہ رات صحافیوں نے وزیراعظم سوگا یوشی ہیدے سے دریافت کیا کہ کیا یہ اجتماع مناسب تھا؟ انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ اور دیگر شرکاء نے مناسب سماجی فاصلہ برقرار رکھا، تاہم انہوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے کہ کہیں عوام ان کی وہاں موجودگی سے غلط فہمی کا شکار نہ ہوں۔