چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری، سندھ حکومت کا فیصلے پر تحفظات کا اظہار

اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دے دی تاہم سندھ حکومت نے درآمدی یوریا خریدنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا ای سی سی نے چین سےڈیڑھ لاکھ ٹن کھاددرآمدکرنےکی منظوری دے دی ، 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز 10 فروری کو پہنچے گا۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ جنوری سے6لاکھ ٹن مقامی کھادبھی مارکیٹ میں آنا شروع ہوجائے گی، عالمی منڈی میں بہت زیادہ قیمت کےباوجود کسان کوکھاد کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا۔
ای سی سی نے چائنہ سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔ 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپہنچے گا۔جنوری سے6لاکھ ٹن مقامی کھاد بھی مارکیٹ میں آنا شروع ہوجائے گی۔ عالمی منڈی میں بہت زیادہ قیمت کے باوجود ہمارے کسان کو کھاد کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 6, 2022
دوسری جانب حکومت سندھ نے 50ہزارمیٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت یوریا درآمدکرنےکا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
مشیر زراعت سندھ منظوروسان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ملک کی زراعت اورفوڈ سیکیورٹی کےلیےخطرہ ہے، سندھ درآمدی یوریا کھاد نہیں خریدے گی۔
منظوروسان کا کہنا تھا کہ یہاں پیداہونے والی یوریاکھادسےسندھ کوجائزحصہ دیا جائے، زرعی ملک ہیں پھربھی گندم، چینی، دالیں، یوریا درآمد کی جارہی ہے، حکومت نے یوریا کھاد افغانستان اسمگلنگ کراکر مافیاز کو فائدہ پہنچایا، باہرسے منگوائی گئی کھاد درآمد کرنے سے مزید مہنگی ہوجائےگی۔