امریکہ میں ان دنوں ملکی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے، کورونا وائرس کی وبا کے بعد یوکرین جنگ نے سپرپاور کو معاشی طور پر مزید پریشان کر رکھا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب خاص طور پر پیٹرول کے داموں کے سبب یہاں مہنگائی بڑھتی چلی جا رہی ہے اور ساتھ ہی عوام کی بے چینی میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
اس حوالے سے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے خبردار کیا ہے کہ امریکی معیشت کے لیے شدید معاشی بحران کا امکان بڑھتا جارہا ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں کساد بازاری کے خدشات اس وقت بڑھ گئے تھے جب امریکا میں مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے شرح سود میں اضافہ کیا گیا۔
دنیا کے امیر ترین شخص نے اس حوالے سے کہا کہ امریکا میں مستقبل قریب میں شدید معاشی بحران کا امکان نظر آتا ہے۔
Do you still think we’re approaching a recession?
— Zack (@BLKMDL3) May 27, 2022
قطر اکنامک فورم کے موقع پر ایک انٹرویو میں ایلون مسک نے کہا کہ آنے والے وقت میں کساد بازاری ناگزیر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ ایسا ہو مگر موجودہ حالات میں اس کا امکان زیادہ ہے۔
کچھ عرصے قبل ایلون مسک نے ٹیسلا عہدیداران کو ایک ای میل میں کہا تھا کہ معاشی صورتحال کے بارے میں انہیں کچھ زیادہ اچھا نہیں لگ رہا۔
بعد ازاں ٹوئٹر میں اپنے پیغامات میں انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر معاشی بحران 12 سے 18 ماہ تک برقرار رہ سکتا ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ درحقیقت کساد بازاری اچھی چیز ہے، کچھ بیوقوف افراد پر عرصے سے دولت کی بارش ہورہی تھی تو اب کچھ کو دیوالیہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوویڈ کے باعث گھروں میں رہ کر کام کرنے والے افراد لوگوں میں یہ احساس پیدا کررہے ہیں کہ انہیں محنت کرنے کی ضرورت نہیں، تو ان کو جگانے کے لیے سخت حالات ضروری ہیں۔