تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

اقتصادی سروے 16-2015: زرعی شعبے میں شرح نمو منفی رہی

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے قومی اقتصادی سروے رپورٹ 2015-16ء پیش کردی جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح کم ہورہی ہے زرعی شعبے میں شرح نمو منفی رہی۔

اسلام آباد میں پریس بریفنگ میں انہوں نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرورق اچھا ہے اندر بھی سب اچھا ہوگا، اس سال جی ڈی پی کی نمو 4.71 فیصد رہی، صنعتی شرح نمو 6.8 فیصد رہی جو کہ گزشتہ سال 4.81 فیصد تھی۔

ملکی قرضوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کو 10ماہ میں 59ارب روپے کے قرضے واپس کیے، حکومت قرضوں کی واپسی کی پالیسی پرعمل پیرا ہے ۔

بے روزگاری اور مہنگائی سے متعلق انہوں نے اعدادو شمار پیش کیے کہ ملک میں بے روزگاری کی شرح میں ہر سال کمی آرہی ہے، 2013ء میں بے روزگاری کی شرح 6.2 اور 2014ء میں 6.1 فیصد اور 2015ء میں 5.9فیصد رہی اسی طرح مہنگائی پر قابو پانے پر کام جاری ہے، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 3فیصد کے اندر رہے گی۔ .

زرمبادلہ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 21ارب ڈالر ہوگئے اسٹیٹ بینک کے پاس 16 کروڑ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے پاس 4ارب ڈالر ہیں، اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر 19 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔

اعدادو شمار کے مطابق سب سے زیادہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں 52کروڑ ڈالر ہوئی، بجلی کی پیداوار سابقہ سال 11.98 تھی جو بڑھ کر 12.18  فیصد ہوگئی۔

انہوں نے بتایا کہ زراعت کے شعبہ میں منفی گروتھ ہوئی، مذکورہ شعبے میں 3.9 کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جو کہ حاصل نہ ہوسکا، کپاس کی فصل 28فیصد کم رہی ,فصل خراب ہونے کی وجہ سے زراعت کاہدف حاصل نہں ہوا،بجٹ میں کل زرعی شعبہ کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں گے۔

اسحق ڈار کے پیش کردہ مختلف شعبہ جات کے پیش کردہ اعداد وشمار کے مطابق کمیونی کیشن میں ساڑھے 5کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی..10ماہ مٰں 441 ارب کے قرضے دیے ،بینکنگ سیکٹر کے اثاثے بڑھ کر 12.1 ارب روپے سے 14ارب روپے ہوگئے ،فنانس اینڈ انشورنش کی شرح بڑھ کر 7.84  فیصد ہوگئی جو سابقہ سال  6.48تھی ، رانسپورٹ  میں 6.4 فیصد، کان کنی  میں 3.9فیصد بہتری آئی، خدمات سابقہ سال 4.31 فیصد تھیں جو بڑھ  5.7  ہوگئیں۔

اسحق ڈار نے بتایا کہ پی آئی اے اور ریلوے میں بہتری آئی، ریلوے 13.8فیصد بہتر ہوا، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کی شرح بھی 4.06فیصد بہتر ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق معدنیات میں 10.2فیصد، سیمنٹ میں 10.4، کیمیکل میں 10فیصد، فارما میں 7.21 فیصد، ماربل میں 50 فیصد، جپسم میں 46 فیصد بہتری آئی۔

وزیرخزانہ نے بتایا کہ تعمیرات کی نمو بہت بڑھی جو سابقہ سال 6.24تھی جو اب 13.10 فیصد ہوگئی ۔ خوردہ فروشوں کی شرح 4.57 فیصد ہوگئی جو کہ 2.63فیصد تھی،،ہول سیل کے شعبہ میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہہ مئی میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں کمی ہوئی تاہم اس سے دو ماہ پہلے اضافہ ہوا،کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہوا ،روپے کی قدر مستحکم ہے ، عوامی سرمایہ کاری 1132 ارب ہوگئی جو کہ سابقہ مالی سال 1000 ارب روپےتھی، غیرملکی سرمایہ کاری میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا، فنانشیل سیکٹر میں تین کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، گزشتہ 10ماہ میں 1973ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔

اسحق ڈار نے مزید بتایا کہ دالوں اور پھلوں کی پیداوار ہدف سے کم رہی تاہم چاول کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔

Comments

- Advertisement -