اسلام آباد: رواں سال معاشی کارکردگی پر قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا، رواں مالی سال حکومت معاشی ترقی، برآمدات، سرمایہ کاری سمیت اہم اہداف حاصل نہ کرسکی جبکہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 26 مئی کو پیش کیا جائے گا۔
رواں مالی سال 2016-17ء کے اعداد و شمار پر مشتمل اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا ،اقتصادی سروے میں رواں مالی سال کی شرح نمو، سرمایہ کاری کی صورتحال، زراعت، مینوفیچرنگ، کان کنی، تعلیم، صحت، مواصلات اور دیگر شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔
اہم نکات کے مطابق حکومت کو معاشی ترقی، برآمدات، سرمایہ کاری سمیت اہم اہداف حاصل نہ ہوسکے، معاشی شرح نمو 5.28 فیصد رہی، معاشی ترقی کا ہدف 5.7 فیصد مقرر کیا گیا تھا.
رواں مالی سال ٹیکس محصولات کا ہدف 3621 ارب جبکہ وصولیاں 3500 ارب متوقع ہے، زراعت کی ترقی کا ہدف 3.5 فیصد، کارکردگی 3.46 فیصد رہی، صنعتوں کی ترقی 7.7 فیصد ہدف کے مقابلے میں 5.02 فیصد رہی۔
سروسز سیکٹر کا 5.5 فیصد ہدف پورا، کارکردگی 5.98 فیصد رہی جبکہ مہنگائی کا 6 فیصد کا ہدف حاصل کر لیا گیا، شرح 4.1 فیصد رہی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سرمایہ کاری 17.7 فیصد ہدف کے مقابلے میں 15.8 فیصد رہی، برآمدات ہدف سے تین ارب ڈالر کم رہیں، برآمدات 24.8 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے میں 21.7 ارب ڈالر رہیں ، درآمدات 45.2 ارب ڈالر کے ہدف سے زیادہ 45.7 ارب ڈالر رہیں، لائیو اسٹاک میں ترقی کی شرح 3.43 فیصد رہی، جنگلات میں ترقی کی شرح 14.5 فیصد رہی۔
صنعتی شعبے کی شرح نمو 5.0 فیصد رہی، بڑی صنعتوں کی شرح نمو 4.9 فیصد رہی، چھوٹی صنعتوں میں شرح نمو8.1 فیصد رہی، گندم کی پیداوار 2 کروڑ 55 لاکھ ٹن تک ہونے کا امکان ہے، مکئی کی پیداوار 55 لاکھ ٹن تک رپورٹ ہوسکتی ہے، کپاس کی پیداوار ایک کروڑ پانچ لاکھ گانٹھ ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔
اقتصادی سروے کی اہم نکات کے مطابق افراط زر کی اوسط شرح 4.09 فیصد تک رہی، بڑے صنعتی شعبے نے 5.06فیصد کی شرح سے ترقی کی، ٹیکسٹائل کے شعبے میں شرح نمو 0.78 فی صد رہی، مشروبات میں شرح نمو 9.65 فی صد رہی، ادویات سازی میں شرح نمو8.74 فی صد رہی، فولاد سازی اور معدنیات میں شرح نمو 7.11 فی صد رہی، گاڑیوں کی پیداوار 11.31 فی صد بڑھی، اسٹیل اور فولادی مصنوعات کی پیداوار 16.58 فی صد بڑھی۔
کھاد کی پیداوار میں 1.32 فی صد اضافہ ہوا، الیکٹرونکس مصنوعات کی پیداوار15.24 فی صد بڑھی، انجینئرنگ کے شعبے میں شرح نمو 2.37 فی صد رہی، چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار17 فی صد کم ہو گئی، کیمیکل مصنوعات کی پیداوار میں 2.2 فی صد کمی ہوئی۔
اقتصادی سروے کے مطابق سرمایہ کاری اور قومی بچت اسکیموں کے اہداف حاصل نہیں ہو سکے۔ جی ڈی پی میں سرمایہ کاری کے تناسب کا ہدف 15.8 فیصد اور قومی بچتوں کا ہدف 13.1 فیصد رہا۔