تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

رواں مالی سال کیلیے مقرر کردہ کئی اہم اقتصادی اہداف حاصل کرلیے گئے

اقتصادی سروے 2021-22 کے اہم خدوخال جاری کردیے گئے ہیں جس کے مطابق رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ کئی اہم اقتصادی اہداف حاصل کرلیے گئے ہیں۔

آر وائی نیوز کے مطابق اقتصادی سروے 2021-22 کے اہم خدوخال جاری کردیے گئے ہیں جس کے مطابق رواں مالی سال کے لیے مقرر کردہ کئی اہم اقتصادی اہداف حاصل کرلیے گئے ہیں جب کہ کئی اہداف حاصل نہیں ہوسکے ہیں۔

اقتصادی سروے کی جاری رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی، زراعت، صنعتی اور خدمات شعبے کے مقررہ اہداف حاصل کرلیے گئے جب کہ مہنگائی، تجارتی خسارے، درآمدات، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سمیت سرمایہ کاری، نیشنل سیونگز، گندم اور کپاس کے پیداواری اہداف حاصل نہیں ہوسکے ہیں۔

سروے کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال جی ڈی پی کا ہدف 4.8 مقرر کیا گیا تھا تاہم یہ اپنے ہدف سے زیادہ 6 فیصد رہی ہے اسی طرح زرعی شعبے کا پیداواری ہدف جو کہ 3.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا یہ بھی مقررہ ہدف سے زائد حاصل ہوا ہے اور زرعی شعبے کی پیداوار 4.4 فیصد رہی ہے۔

صعنتی شعبے کی کارکردگی بھی جاری مالی سال میں نمایاں رہی ہے اور مقررہ 6.2 فیصد ہدف کو عبور کرتے ہوئے صنعتی شعبے کی پیداوار7.2 فیصد رہی ہے، جاری مالی سال میں خدمات کے شعبے کا پیداواری ہدف 4.7 فیصد مقرر کیا گیا تھا جو کہ 6.2 فیصد رہا ہے۔

رواں مالی سال کے لیے برآمدات کا ہدف 26 ارب 83 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا تھا اور رواں مالی سال کے جولائی سے مئی 2022 تک 11 ماہ میں برآمدات 2 ارب ایکی کروڑ سے زائد یعنی 28 ارب 84 کروڑ 80 ڈالر رہی ہیں جب کہ اسی رواں مالی سال کے دوران عام پاکستانی کی فی کس آمدن 1676 ڈالرز سے بڑھ کر 1798 ڈالر ہوچکی ہے۔

جن اہداف کو حاصل نہیں کیا جاسکا ان میں نمایاں مہنگائی رہی ہے، رواں مالی سال 2021-22 کے لیے مہنگائی 8 فیصد تک رکھنے کا کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جو کہ 13.3 فیصد کو چھو رہی ہے، جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف جو 2 ارب 27کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر تھا وہ جولائی تا اپریل کے دوران 13 ارب 80 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا ہے اسی طرح تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا لیکن جاری مالی سال کے 11 ماہ کے دوران تجارتی خسارہ ریکارڈ 43 ارب 33 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز رہا ہے۔

رواں مالی سال فکسڈ انویسٹمنٹ کی شرح 13.4 فیصد رہی جب کہ نیشنل سیونگز 15.4 فیصد ہدف کے مقابلے 11.1 فیصد رہی، مجموعی سرمایہ کاری مقررہ 16.1 فیصد کے مقابلے میں 15.1 فیصد رہی ہے، کپاس کی پیداوار 8.3 ملین بیلز اور چاول کی پیداوار 9.3 ملین میٹرک ٹن اور گنے کی پیداوار 88.7 ملین میٹرک ٹن رہی ہے، گندم کی پیداوار 27.5 ملین سے کم ہوکر 26.4 ملین میٹرک ٹن ہوگئی، ملکی معیشت کا حجم 383 ارب ڈالرز ہوچکا ہے۔

درآمدات کا ہدف 2021-22 کیلئے 55 ارب 26 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا جو رواں مالی سال کے 11 ماہ میں 72 ارب18کروڑ20 لاکھ ڈالرز پر پہنچ گئی ہیں۔

Comments

- Advertisement -