تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

الیکشن کمیشن نے این اے 249 سے متعلق بڑا حکم نامہ جاری کردیا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن سے متعلق دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم امتناع بھی جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں حلقے این اے 249 میں دوبارہ گنتی سے متعلق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی، لیگی رہنما طارق فضل چوہدری نے مفتاح اسماعیل کی جانب سے ووٹوں کی گنتی کی درخواست جمع کرائی۔

الیکشن کمیشن نے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرلیا گیا ہے اور این اے249کے انتخابی نتائج، سے متعلق الیکشن کمیشن نے حکم امتناع جاری کردیا ہے جبکہ مفتاح اسماعیل کی درخواست پر سماعت چار مئی کو مقرر کی گئی ہے۔

درخواست جمع کرانے کے بعد لیگی رہنما طارق فضل چوہدری نے الیکشن کمیشن کے باہر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ این اے 249 میں مسلم لیگ ن کی واضح اکثریت تھی، حلقےمیں اچانک نتائج آنے کا سلسلہ بند ہو گیا، این اے 249 میں وہ جماعت جو پہلے کہیں نظر نہیں آ رہی تھی وہ جیت گئی۔

طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر نتیجہ مرتب کر لیا جاتا ہے تو فارم 45 پر تفصیل لکھی جاتی ہے، ضمنی الیکشن کے روز فارم 45 کی کاپی مسلم لیگ ن کے امیدوار مفتاح اسماعیل کو فراہم نہیں کی گئی،ہر پولنگ اسٹیشن کی سمری فراہم کی جاتی ہےجو آرا و نے ہمیں فراہم نہیں کی، پریذائڈنگ افسرنتیجہ واٹس ایپ کرنے کے مجاز تھے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 50 فیصد فارم 45 پر وقت سے پہلے دستخط کرائے گئے جبکہ 50 فیصد فارم 45 پر دستخط ہی نہیں تھے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات نے این اے 249 میں دوبارہ گنتی کے فیصلے اور حکم امتناع کو بہتر فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نےحکم امتناع دےکراچھاکیا، حلقے میں دوبارہ گنتی کےبجائے ری پولنگ ہونی چاہیے، کیونکہ این اے249میں ٹرن آؤٹ بہت کم رہا اور انتہائی کم نمائندگی پرپیپلزپارٹی کامیاب ہوئی،پیپلزپارٹی کےامیدوار جیتنےپر سب نےہی تنقیدکی۔

این اے 249 میں الیکشن کمیشن کی جانب سے حکم امتناع پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی پارٹی کی جانب سےدوران پولنگ کوئی شکایت نہیں کی گئی،انتخابی عمل میں بدانتظامی ہوئی دھاندلی کاالزام ٹھیک نہیں،انتخابی عمل میں بدانتظامی ہوئی دھاندلی کاالزام ٹھیک نہیں ہے۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ ڈسکہ میں فائرنگ ہوئی پی او غائب ہوگئےتھے ان کی لوکیشن کہیں اور آئی، این اے249میں ڈسکہ جیساکچھ نہیں ہوا،ایک کمپیوٹردیاگیاجس میں 276پولنگ اسٹیشنزکےنتائج بنانےتھے، الیکشن کمیشن میں ہم بھی جائیں گےپھرجو الیکشن کمیشن فیصلہ کرے۔

صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ میں نے پارٹی سےکہا کہ کہ دوبارہ گنتی کے بجائے ری پولنگ کرائیں، ہم دوبارہ پولنگ میں زیادہ مارجن سےجیتیں گے۔

Comments

- Advertisement -