اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خواتین کی شناختی کارڈ اور ووٹر رجسٹریشن مہم کے پانچویں مرحلے کا آغاز کر دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہر شہری کو ووٹ کے ذریعے اپنے مستقبل کی تشکیل کا موقع ملنا چاہیے، جمہوریت تب پروان چڑھتی ہے جب ہر آواز سنی جائے۔
ادھر ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن کمیشن اور نادرا خواتین اور پسماندہ گروہوں کی شمولیت کیلیے پرعزم ہے، سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ 2018 میں 11.8 فیصد صنفی فرق 2025 میں کم ہو کر 7.4 فیصد رہ گیا۔
ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی فہرستوں میں صنفی فرق کم کرنے میں نمایاں کامیابی حاصل کی، الیکشن کمیشن نے خواتین کی شمولیت کیلیے عملی منصوبہ متعارف کروا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کام کی جگہ پر ہراسانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کر دی گئی، اہم عہدوں پر خواتین کی نمائندگی یقینی بنا دی گئی۔
جنوری 2025 میں رجسٹرڈ ووٹرز کے اعداد و شمار سامنے آئے تھے جن کے مطابق ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 13 کروڑ 26 لاکھ سے تجاوز کر گئی جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ سے زائد اور خواتین ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ سے زائد ہے۔
رجسٹرڈ ووٹرز کے اعداد و شمار الیکشن کمیشن نے جاری کیے جس میں بتایا گیا تھا کہ اسلام آباد میں کل ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 70 ہزار 844 اور بلوچستان میں کل ووٹرز کی تعداد 54 لاکھ 37 ہزار 699 ہے۔
اسی طرح خیبر پختونخواہ میں کل ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 25 لاکھ 89 ہزار 371، سندھ میں کل ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 78 لاکھ 24 ہزار 70 اور پنجاب میں کل ووٹرز کی تعداد 7 کروڑ 55 لاکھ 45 ہزار ہے۔