تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

نوجوان نے ماسٹرز کرلیا، علم کے خزانے سے مالا مال "مالی”،

‘‘اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ بیروزگاری کا عفریت ملکی معیشت کو بری طرح تباہ کررہا ہے، تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں لے کر گھوم رہے ہیں لیکن انہیں ان کے معیار کے مطابق نوکری نہیں مل رہی اور نہ ہی انہیں تعلیمی قابلیت کے مطابق وہ اہمیت دی جارہی ہے جو ان کا حق ہے۔

پاکستان میں نوجوانوں میں بے روزگاری اور عارضی ملازمتوں کی شرح کتنی ہے، اس بارے میں مستند اعداد و شمار تو دستیاب نہیں ہیں تاہم اندازے کے مطابق نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد اچھی ملازمت سے محروم ہے۔

ایک ایسا ہی نوجوان احد امر بھی ہے جس کا تعلق جھنگ سے ہے اس نوجوان نے ماسٹرز تک تعلیم حاصل کی اور آج اچھی نوکری کی تلاش میں ہے لیکن پیٹ ہے کہ کوئی بھی کام کرنے پر مجبور کرتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں احد امر نے مطور مہمان شرکت کی اور اپنی جدوجہد کے بارے میں بتایا کہ نامساعد حالات کے باوجود تعلیم کیسے مکمل کی۔

احد امر نے بتایا کہ جب میں نے پی ایچ اے میں بحیثیت مالی نوکری شروع کی تو میری تعلیم میٹرک تک تھی، اور سال2014میں کسی کے کہنے پر تعلیم کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا۔

احد امر نے بتایا کہ میں نے سات کے عرصے میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ماسٹرز مکمل کرلیا ہے اور دو مرتبہ پبلک سروس کمیشن امتحان میں شرکت کی لیکن ناکام رہا۔

انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ مجھے پی ایچ ڈی کرنے کیلئے ملک سے باہر جانے کی ضرورت ہے اگر حکومت میرے لیے اسکالر شپ فراہم کرسکتی ہے تو ٹھیک بصورت دیگر کوئی نوکری کا بندوبست کردیں۔

واضح رہے کہ اچھی نوکری نہ ملنے کے باعث بے شمار نوجوان در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں کہیں سفارش انہیں منہ چڑارہی ہوتی ہے تو کہیں معاملہ کچھ اور درپیش ہوجاتا ہے کہ جس کے نتیجے میں وہ ایک اچھی نوکری کے قریب پہنچ کر اس سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -