جمعہ, مارچ 21, 2025
اشتہار

مصر کے دروازے فلسطینی مہاجرین پربند

اشتہار

حیرت انگیز

حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے دوران مصر کی جانب سے غزہ کے پناہ گزینوں کو جنگ زدہ غزہ کی پٹی سے واحد خارجی راستے رفح بارڈر کے ذریعے محفوظ گزرنے کی اجازت دینے سے منع کردیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی شدید اذیت میں مبتلا ہیں کیونکہ اسرائیل کی جانب سے بے دریغ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔

رفح بارڈر کے ذریعے غزہ کو انسانی امداد پہنچانے کے منصوبے کے حوالے سے مصری سکیورٹی حکام نے امریکہ سمیت مختلف فریقوں کے ساتھ جاری مذاکرات کی تصدیق کی ہے، مگر پناہ کے طلبگار افراد کو غزہ سے مصر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

رفح بارڈر کی بندش کے باعث غزہ کے معصوم بچوں اور عورتوں کو کٹھن وقت کا سامنا ہے، جو ایک سنگین انسانی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔

اسرائیلی فضائی حملوں میں حماس کے حملوں کے بعد شدت آگئی ہے اور اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لئے بجلی، پانی اور ایندھن کی سپلائی جیسی اہم سہولیات کا سلسلہ بند کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے فلسطینیوں سے غزہ خالی کرنے کے مطالبہ کیا ہے، جس پر روسی صدر پیوٹن کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم کے مطالبے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ فلسطینیوں کی زمین ہے جہاں انہیں رہنا ہے، غزہ فلسطین کی تاریخی سرزمین کا حصہ ہے۔

روسی صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ سمیت آزاد فلسطینی ریاست قائم کرنی ہوگی، فلسطینیوں کوغزہ پٹی سے نکل کر مصر کے علاقے سنیائی جانے کا کہنے سے امن قائم نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے غزہ پر حملے کی دھمکی دیتے ہوئے وارننگ دی گئی تھی کہ فلسطینی غزہ کو خالی کردیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے یہ دھمکی دی گئی تھی کہ یہ جنگ طویل اور مشکل ہوگی، فلسطینی غزہ کو خالی کردیں، حماس سے بدلہ لیں گے، اسرائیل کی جانب سے ہر جگہ بھرپور طاقت کا استعمال کیا جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں