قاہرہ: مصر کی سپریم عدالت نے صحافیوں پر دورانِ ڈیوٹی خستہ حال پینٹ نہ پہننے کا مطالبہ کردیا، سپریم کونسل نے حکم جاری کیا کہ پھٹی ہوئی پتلون یا پینٹ پہن کر صحافت کرنے سے گریز کریں۔
جمعے کے روز سپریم کورٹ نے فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ’حکومت نے صحافیوں کی تربیت اور ٹیکنالوجی کے الاؤنس میں اضافہ کردیا ہے لہذا میڈیا نمائندگان اپنے وقار اور حلیے کو سدھاریں‘۔
سپریم کونسل کے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کا جینز یا پھٹی ہوئی پینٹ صحافتی پیشے اور ذوق کے مطابق نہیں ہے اس لیے صحافتی امور کے دوران صحافی اپنے لباس اور ظاہری حلیے کو بہتر بنائیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ حکومت نے صحافیوں کو ٹیکنالوجی اور تربیت کی مد میں رقم بڑھا کر دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے اب صحافی جینز یا پھٹی ہوئی پینٹ پہن کر کسی حکومتی شخصیت یا سرکاری ادارے کے اہلکار سے ملاقات نہیں کرسکیں گے۔
سپریم کونسل کے سربراہ مکرم محمد احمد نے کہا کہ صحافیوں کے لباس پر دیے جانے والے فیصلے کے اطلاق کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں اور جنہیں آئندہ چند برسوں میں عمل درآمد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مصر کی حکومت نے صحافیوں کی تربیت اور ٹیکنالوجی الاؤنس کی مد میں ماہانہ رقم بڑھا کر 1680 مصری پاؤنڈ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔