تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

مصر: بحری جہاز پھنس گیا، دنیا کا اہم سمندری راستہ بند

قاہرہ: مصر کی نہر سویز میں ایک بڑی کنٹینر شپ تیز ہوائیں چلنے کے باعث پھنس گئی جس سے دنیا میں تجارت کا اہم سمندری راستہ بند ہوگیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تائیوان کا ایم وی ایور گرین نامی بحری جہاز کو نہر سویز میں ترچھا کھڑا دیکھا گیا جس کی وجہ سے کینال میں سمندری ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہوئی، بحری جہاز کو ہٹانے کی کوششیں جاری ہیں۔

جہاز کو چلانے والی کمپنی ایور گرین مرین کارپ کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر ہوا کے جھونکے سے کنٹینر غلطی سے رک گیا تھا۔

کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شپ کے مالک کو کہا ہے کہ اس واقع کی وجہ کی تفصیلات بیان کریں اور کمپنی متعلقہ پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کررہی ہے جن میں کینال کی انتظامیہ شامل ہے تاکہ جہاز کی جلد از جلد مدد کی جاسکے۔

شپنگ کی ویب سائٹ ویسل فائنڈر کے مطابق یہ جہاز نیدر لینڈز کے شہر نوٹرڈٰم جارہا تھا۔

دو سمندروں بحیرہ روم اور بحیرہ احمر کو جوڑنے والی سویز کینال کا شمار دنیا کی اہم تجارتی شاہراہوں میں ہوتا ہے جو کہ عالمی سطح پر بحری تجارت کا 10 فیصد راستہ فراہم کرتا ہے۔

سویز کینال اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال تقریباً 19 ہزار بحری جہازوں کا سویز کینال سے گزر ہوا تھا جس میں 1.17 ارب ٹن کا سامان تھا۔

یہ کینال حالیہ سالوں میں مصر کی معیشت کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوا ہے اور ملک نے گذشتہ سال کینال سے 5.61 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کی تھی۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے 2015 میں ایک ایسے منصوبے کا انکشاف کیا تھا جس کے تحت کینال میں انتظار کا وقت کم اور جہازوں کی تعداد 2023 تک بڑھائی جا سکے گی۔

فروری میں صدر نے اپنی کابینہ کو احکامات جاری کیے تھے کہ کینال کے لیے ایک ‘لچکدار مارکیٹنگ پالیسی’ اپنائی تھی تاکہ کووڈ-19 کی وجہ سے ہونے والے معاشی بحران سے نمٹا جا سکے۔

واضح رہے کہ مصری حکام نے اب تک ٹینکر کے رکنے پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

Comments

- Advertisement -