تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

عید کارڈز کی معدوم ہوتی روایت کا ذمہ دار کون؟‌

ؑاگر یوں کہا جائے کہ ٹیکنالوجی نے ہم سے پرانی رسومات چھین لیں تو شاید غلط نہ ہوگا، یہ اُس وقت کی بات ہے کہ جب سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی، ہر کام محنت سے کیا جاتا تھا اور اس کو کرنے میں مزہ بھی آتا تھامگر جیسے جیسے ٹیکنالوجی نے ہمارے معاشرے میں جگہ بنائی سائنس کی اہمیت اس قدر بڑھ گئی کہ اب یہ ہماری ضرورت بن گئی۔

ٹیکنالوجی کی اڑان بھرنے سے قبل خیر خیریت دریافت کرنے کے لیے خط ارسال کیا جاتا اور پھر بھیجنے والا بے چینی سے اُس کے جواب کا منتظر رہتا تھا ، مگر ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والے انٹرنیٹ اور موبائل فون نےاس چیز کو ختم کروادیا، بیرون ملک رہنے والے حلقہ احباب سے بات کرنے کا آسان طریقہ انٹرنیٹ نے مہیا کردیا بلکہ اب تو کالز کے ساتھ ویڈیو پر بھی براہ راست بات کرنے کے لیے مختلف موبائل ایپس سامنے آگئیں۔

عید کارڈز

آپ کو یاد ہوگا کہ آج سے تقریباً 10 سال قبل رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر محلوں میں عید کارڈز کی خرید و فروخت شروع ہوجاتی تھی، ہر دوست کو اپنے ساتھی کے عید کارڈ اور اُس پر درج اشعار کا انتظار رہتا تھا۔

عید کارڈز بھیجنے والوں میں مقابلہ ہوتا تھا کہ کون اچھا کارڈ اور تحفہ دے گا، اسکولوں کے دوست عید کی چھٹیوں سے قبل تحفے تحائف کا آپس میں تبادلہ کرلیتے تھے تاہم محلے اور خاندان والوں کے ساتھ یہ سلسلہ عید کے پہلے روز تک جاری رہتا تھا۔

ایک زمانہ تھا کہ جب شہر کے مرکزی بازاروں، چوراہوں اور سڑکوں پر عید کارڈز فروخت کرنے کے اسٹالز لگائے جاتے تھے، جہاں سے بڑے اور بچے دونوں اپنی اپنی پسند کے کارڈز خرید کر اپنے حلقہ احباب میں بھیجا کرتے تھے۔ اگر کوئی دوست اپنے ساتھی کو کارڈ نہیں دیتا تو دوسرا شخص اُس سے ناراضی کا اظہار کرتا تھا، مگر اب ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے سبب یہ رواج معدوم ہوتا نظر آرہا ہے۔

پاکستان چوک کاغذی بازار پر لگنے والا عید کارڈز کا سب سے بڑا بازار کئی سالوں سے ویران پڑا ہے بلکہ کام کرنے والے افراد نے پیشہ چھوڑ کر دوسرا پیشہ اپنا لیا ہے،اب حال یہ ہے کہ کسی کو عید کارڈ یاد نہیں بلکہ اُسے وہ بار بار اپنا موبائل دیکھتا ہے جس میں اُسے عید مبارک کا پیغام موصول ہوتا ہے۔

ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت آنے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ، میسج ، انٹرنیٹ کے ذریعے اپنے حلقہ احباب کو عید کی مبارکبار بھیج دیتے ہیں ۔ مگر عید کارڈز پر دوست کے لیے تحریر کیے گیے سنہری اشعار کی اہمیت کی جگہ آج بھی کوئی حاصل نہیں کرسکا۔

عید کارڈز پر تحریر ہونے والے سنہری اور دلچسپ اشعار

ڈبے میں ڈبہ، ڈبے میں کیک

دوست میرالاکھوں میں ایک

****

گرم گرم روٹی توڑی نہیں جاتی

تم سے دوستی چھوڑی نہیں جاتی

****

سویاں پکی ہیں سب نے چکھی ہیں

آپ کیوں رو رہے ہیں آپ کے لئے بھی رکھی ہیں

****

چاول چنتے چنتے نیند آ گئی

صبح اٹھ کر دیکھا تو عید آ گئی

****

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں