اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی منظوری کے بعد الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 پر منظوری کے دستخط کیے جس کے بعد آرڈیننس کو جاری کردیا گیا۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کااجلاس جاری نہیں ہےاس لیےآرڈیننس جاری کیاگیا۔ صدرمملکت عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 89کے تحت آرڈیننس جاری کیا۔
الیکشن ترمیمی بل 2021 آرڈیننس پر عمل درآمدفوری طورپر ہوگا۔ الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کی منظوری کے بعد سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹنگ کے ذریعے ہوسکیں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیاگیا۔
Elections(Amendment) ordinance 2021 pic.twitter.com/APKvBoiivz
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) February 6, 2021
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’24 پچیس سال پہلے عمران خان نے سب سے پہلے یہ بات کی تھی،عمران خان نے کہا تھا پاکستان میں مافیا سیاست میں آتے ہیں، الیکشن میں آنے والی مافیا پہلے اپنےلگائے گئے پیسے پورے کرتے ہیں پھر عوام کا سوچتے ہیں، ماضی میں ہم نے اپنے 20ارکان کو پیسے لینےکے الزام پر پارٹی سےنکالا تھا‘۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کی منظوری دے دی
اُن کا کہنا تھا کہ ’سینیٹ الیکشن دوبارہ آئے تو اب لوگوں کے بھاؤ تاؤ لگ رہے ہیں، سینیٹ الیکشن میں خریدوفروخت بندکرنےکیلئے یہ اہم اقدام اٹھایاہے، عدلیہ نےآئینی ترمیم کی تجویز دی تو اس پربھی عمل کریں گے، ہم اپنی پوری کوشش کریں گے کہ سینیٹ انتخابات میں خرید و فروخت کا عمل بندہوجائے، حکومتی اقدام سے معلوم ہوسکے گا کہ ووٹ کا فروخت کنندہ اور خریدار کون ہے، عدالتی فیصلے کا انتظار کرر ہے ہیں، اُس کے بعدآرڈیننس اسمبلی میں پیش کردیاجائے گا‘۔
یاد رہے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے حکومت نے آرڈیننس تیار کیا ، آرڈیننس کا مسودہ اٹارنی جنرل خالد جاوید کی جانب سے تیار کیا گیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ آرڈیننس عدالتی فیصلے سے مشروط رکھا گیا ہے۔
دو دن قبل وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اوپن بیلٹ کے سلسلے میں ایک بل قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ یہ بل سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے ہے، بل آرٹیکل 218 تین کے مطابق ہے، بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کو روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اوپن بیلٹ: سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کر دیا
بعد ازاں آج صبح وفاقی کابینہ نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانے کیلئے آرڈیننس کی منظوری دی، جس کے بعد اسے منظوری کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے پاس بھیجا گیا۔