تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

مخالف امیدوار کو ووٹ پارٹی اور عوام سے دھوکا ہے، الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ جاری

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دے کر ڈی سیٹ کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں منحرف اراکین کے مخالف امیدوار کو ووٹ دینے کو پارٹی اور عوام سے دھوکا قرار دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دے کر ڈی سیٹ کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، 23 صفحات پر مشتمل فیصلے میں منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منحرف ارکان کی نشست خالی قراردی جاتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس آئین کے آرٹیکل 63 اے ون پر پورا اترتا ہے، ان ارکان نے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں مخالف امیدوار کو ووٹ دیا اور مخالف امیداور کو ووٹ ڈالنے سے انحراف ثابت ہوگیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مخالف امیدوارکو ووٹ سنجیدہ معاملہ، پارٹی اور عوام سے دھوکا ہے، الیکشن کمیشن منحرف ارکان کیخلاف ڈکلیئریشن منظور کرتا ہے اور ان کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کی جاتی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے کی وضاحت میں مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس اس ریفرنس سے متعلق 2 آپشن تھے، پہلا آپشن تھا 63 اے کی شرائط پوری نہ ہونے پر ووٹ مسترد کیا جائے اور دوسرا آپشن مخالف امیدوار کو پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ دینا سنگین معاملہ ہے، الیکشن کمیشن نے دونوں آپشن کو مدنظر رکھ کر فیصلہ دیا۔

 مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو نا اہل قرار دیدیا

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مخالف امیدوار کو ووٹ پارٹی پالیسی سے دھوکا دہی کی بدترین شکل ہے، اس لیے منحرف اراکین کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت ختم کرکے یہ نشستیں خالی قرار دی جاتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -