تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

انتخابی اصلاحات ضروری، تنازعات ملک اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں، شبلی فراز

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد ہونے والے تنازعات جمہوریت کیلئے نقصان دہ رہے ہیں، انتخابی اصلاحات نہ کی گئیں تو یہ تنازعات ملک کو نقصان پہنچاتے رہیں گے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ’ہمیں الیکشن کو غیر متنازع بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا ہوگا، ہم نے تین ماہ میں ای وی ایم بنادی اور اس کا براہ راست مشاہدہ بھی کرایا، ای وی ایم شفاف الیکشن کیلئے ایک آئیڈیا اور طریقہ کار ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن اراکین کے ساتھ پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی، 8ستمبر کو میٹنگ ہوئی ،15تاریخ کو مختلف وجوہات کی بنا پر نہ ہوسکی، ضروری نہیں کہ یہی ای وی ایم مشین الیکشن میں استعمال کی جائے، ای وی ایم سے متعلق تمام امور الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، ہم اس میں مداخلت نہیں چاہتے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن سے درخواست ہے جلد اپنی سفارشات پیش کرے، حکومت کسی بھی چیز کو تھوپنے کی کوشش نہیں  کررہی، ہمارا مؤقف ہے کہ الیکشن شفاف ہوں متنازع نہ  بنیں، ای وی ایم کو الیکشن کمیشن کے اصولوں کے مطابق تیار کیا گیا، ای وی ایم الیکشن عمل میں نیوٹرل امپائر کی حیثیت رکھتی ہے‘۔

شبلی فراز نے کہا کہ ’ماضی میں اس سسٹم کے بینفشری اس سے فائدہ اٹھاتے رہے ہیں، ماضی کے سسٹم کے بینفشری ای وی ایم کے مخالف ہیں، چاہتے ہیں الیکشن کمیشن ثبوت دے کہ وہ ٹیکنالوجی کا استعمال  چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن جس مشین کو چاہے اس کو حتمی شکل دے، بطورسیاسی پارٹی ہماری کوشش ہے ملک میں انتخابی اصلاحات لاسکیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اصلاحات کیلئے کچھ قدم اٹھانا پڑتے ہیں، ہم چاہتے ہیں بغیر وقت ضائع کیے ہوئے یہ عمل آگے بڑھے، اگر انتخابی اصلاحات نہ کی گئیں تو یہ تنازع ملک کو نقصان پہنچاتا رہے گا‘۔

Comments

- Advertisement -