لاہور (6 اکتوبر 2025) پنجاب حکومت نے الیکٹرک بسیں عوام کی سہولت کے لیے فراہم کی تھیں لیکن وہ سہولت سے زیادہ تفریح کا ذریعہ بن گئی ہیں۔
مال مفت دل بے رحم کی جیتی جاگتی مثال اگر آپ نے دیکھنی ہے تو حال ہی پنجاب میں شروع کی جانے والی گرین رنگ کی الیکٹرک بسوں کا حال دیکھ لیں، جو اس وقت عوام کے لیے سفری سہولت سے زیادہ تفریح کا ذریعہ بنی ہوئی ہیں۔
اس وقت پنجاب میں جہاں جہاں یہ بسیں شروع کی جا چکی ہیں۔ وہاں ضرورتاً سفر کرنے سے زیادہ تفریح کے لیے سفر کرنے والے سفر کر رہے ہیں، جس کے باعث طلبہ، خواتین، بزرگ اور معذور افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔
بسوں میں مفت وائی فائی، چارجنگ اور ایئرکنڈیشن کی سہولت کے باعث زیادہ تر ایسے لوگ 20 روپے کا ٹکٹ لے کر سوار ہو رہے ہیں جو صرف موج مستی کرتے پہلے سے آخری اسٹاپ اور پھر وہاں سے واپس پہلے اسٹاپ آ رہے ہیں۔
یہ ٹرانسپورٹ طلبہ، خواتین، بزرگ اور معذور افراد کے لیے مفت ہے اور ان کے لیے جگہ بھی مخصوص ہے، لیکن من چلے ان کی مخصوص جگہوں پر بھی براجمان ہو جاتے ہیں۔
شہری پنجاب حکومت کے اس اقدام سے خوش ہیں، لیکن وہ ان مسائل پر قابو پانے کا مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں۔
اس حوالے سے سی ای او پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کوثر خان نے بتایا کہ مینوئل ٹکٹ سسٹم ختم کر کے اس کو کارڈ سسٹم پر لا رہے، تاکہ طلبہ، بزرگ، خواتین اور معذور افراد اپنے کارڈ کا استعمال کر کے اس پر سوار ہو سکیں اور اس کا تفریحاً استعمال کا رجحان ختم ہو سکے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس طرح بس اسٹاف کے لیے ایس او پیز بنائے گئے ہیں۔ اسی طرح اس میں سفر کرنے والے افراد کے لیے بھی جرم وسزا کا مکینزم بنا رہے ہیں، کہ اگر کوئی بس کا غلط استعمال کرے تو اس پر جرمانہ کیا جا سکے۔
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں


