تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

بھارت میں بجلی سے چلنے والے رکشے

نئی دہلی: بھارت بہت جلد 1 لاکھ کے قریب بیٹری سے چلنے والی بسیں اور رکشے متعارف کروانے جارہا ہے تاکہ ملک میں بجلی سے چلنے والی ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جاسکے۔

دنیا کی سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک بھارت اپنے ملک سے فاسل فیول (ڈیزل اور پیٹرول) کی لعنت کو ختم کرنے کی کوششوں میں ہے۔

تاہم سنہ 2030 تک بھارت کے تمام جدید ذرائع نقل و حمل کو بجلی پر منتقل کرنے کا منصوبہ ماہرین کے مطابق مشکل لگتا ہے۔

عالمی ماہرین ماحولیات کے مطابق بھارت میں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا سبب گاڑیوں سے نکلنے والا زہریلا دھواں ہے اور یہ دھواں ہر سال 12 لاکھ بھارتیوں کو مختلف جان لیوا امراض میں مبتلا کر کے انہیں ہلاک کردیتا ہے۔

مزید پڑھیں: چین کی فضائی آلودگی ہر روز 4 ہزار افراد کی قاتل

گاڑیوں سے نکلنے والے اس جان لیوا دھویں میں کمی سے ایک طرف تو ماحول اور انسانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے جبکہ دوسری جانب بھارت اس معاہدے کی پاسداری بھی کر سکے گا جو 2 سال قبل پیرس میں کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے عمل میں لایا گیا۔

بھارت کے علاوہ کئی دیگر ممالک بھی اپنے ذرائع آمد و رفت کو بجلی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جیسے برطانیہ اور امریکا تاہم اس کام کے لیے ان کا ہدف سنہ 2040 ہے۔ بھارت یہ کام سنہ 2030 تک مکمل کرنا چاہتا ہے۔

بھارت اس کام کے لیے سرکاری سطح پر نجی کمپنیوں کے ساتھ بھی تعاون چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں چلنے والی ٹرانسپورٹیشن کا صرف 3 فیصد حصہ بجلی کی توانائی پر مشتمل ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -