اسلام آباد: نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں ریلیف ملے گا، جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 21 پیسے فی یونٹ تک سستی ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا میں بجلی کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی سماعت ہوئی ، چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے درخواست پرسماعت کی ، جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ میں بجلی 21پیسےفی یونٹ تک سستی ہونے کا امکان ہے اور بجلی صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں ریلیف ملے گا۔
نیپرا بجلی کمی کےحوالے سے تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی ، فیصلے کا اطلاق لائف لائن ،زرعی صارفین ،کے الیکٹرک صارفین پرنہیں ہوگا۔
دوران سماعت میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی پرنیپرا نے شدید اظہار ناراضی کیا ، ممبر سندھ نیپرا نے سوال کیا کیا سی پی پی اے کا این ٹی ڈی سی سےبجلی ترسیل کا کوئی معاہدہ ہے، جس پر سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کا بجلی کمپنیوں کیساتھ بجلی ترسیل کا معاہدہ ہے۔
ممبر سندھ نیپرا رفیق شیخ کا کہنا تھا کہ این پی سی سی ذمہ داری نہیں لیتا تو ٹیرف پٹیشن کیوں لےکرآئے ، سب کو پتا چلنا چاہیے کہ مسئلہ کہاں پر آرہاہے، ڈھائی سال سے ادارے ایک دوسرے پرذمہ داری ڈال رہےہیں ، اب بات حل ہونی چاہیے کہ کس کی کیاذمہ داری ہے۔
نیپرا نے معاملے پرسی پی پی اے ،این ٹی ڈی سی ،ڈسکوز نمائندگان کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا میرٹ آرڈر سےہٹ کرپلانٹس چلانےسےڈیڑھ ارب کا بوجھ پڑےگا ، ہمیں 200ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کم فراہم کی گئ، ایل این جی،کوئلےکی قلت سے81 کروڑ 79 لاکھ کابوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا حالیہ بجلی بحران پر حکومت انکوائری کررہی ہے ، چفیول کی عدم دستیابی کامعاملہ اوگرا سے متعلق اورڈومین سےباہر ہے ،سی پی پی اے نے 3سال کی13 ارب کی ایڈجسٹمنٹ مانگی ہیں، ان ایڈجسٹمنٹ سے11 ارب روپے کا صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔
سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ جوایڈجسٹمنٹ نیپرانے منظور نہیں کی ان کو ری کنسائل کرکے لائے ، ہم ایک الگ سے کیس بنا کر اتھارٹی کے سامنے پیش کریں گے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا ان ایڈجسٹمنٹ سےمتعلق قانونی پہلوؤں کو بھی لے کرآئیں ، نیپرا ان ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے بعد میں فیصلہ کرے گا۔