تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

ہاتھی سر والا عجیب الخلقت انسان

لاہور: سڑکوں پر موجود ’ہاتھی سر والا ‘کے نام سے مشہور ایک عجیب الخلقت شخص دراصل ایک شدید قسم کی دماغی بیماری میں مبتلا ہے‘ اس بیماری میں چہرے کی ہیت تبدیل ہوکر رہ جاتی ہے۔

لاہور کے مضافاتی علاقوں میں کبھی دیکھا جانے والا یہ نامعلوم شخص جس کی تصاویر ماضی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں‘ درحقیقت نیورو فائبرومیٹاسس نامی دماغی سرطان میں مبتلا ہے جس میں رگوں کو بافتوں سے ملانے کے مقام پر رسولی بن جاتی ہے۔


دنیا کا سب سے بڑے سر والا بچہ


 

یہ شخص بالکل ان پڑھ ہے اور اس کا واحد ذریعہ آمدنی لوگوں کو اپنی عجیب نظر آنے والی ہیت سے ڈرا کر ان سے پیسے مانگنا ہے‘ لوگ اس کے خدوخال سے خوفزدہ ہوکر اکثر اسے رقم دے دیتے ہیں کہ وہ جلد ان کا پیچھا چھوڑ دے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دما غ کے کینسر کی ایک قسم ہے جس میں رسولیاں تیزی سے بڑھتی ہیں اور اکثر ہیت کو تبدیل کرکے رکھ دیتی ہے۔ یہی مرض لندن کے معروفِ جوزف میرک کو بھی لاحق تھا اور اسی بنا پر اسے الیفنٹ مین یا ہاتھی نما انسان کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا۔


ملتان میں عجیب الخلقت بچے کی پیدائش


 ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی آبادی اسے سحر زدہ یا کسی ہوائی اثر کا شکار سمجھتی ہے اور اس سے دور رہنے میں ہی اپنی عافیت جانتی ہے‘ اکثر اس کے ساتھ برا برتاؤ بھی کیا جاتا ہے۔

یہ شخص مختلف اوقات میں مختلف علاقوں میں دیکھا گیا ہے اس کی ایک تصویر ڈھلوں سی این جی اسٹیشن کے سامنے بھی لی گئی ہے تاہم اس کا حتمی ٹھکانہ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

اگر آپ کو یہ شخص کہیں ملے تو اس سے ڈریے مت بلکہ اس سے پیار سے پیش آئیں اور اس کی مدد کریں کیونکہ یہ شخص ’ہاتھی سر والا‘ نہیں بلکہ ایک تکلیف دہ بیماری میں مبتلا مریض ہے جو کہ اپنے گرد ونواح کی توجہ کا حقدارہے۔


اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

Comments

- Advertisement -