تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

بچے کی ہلاکت کے بعد ہاتھیوں کا گاؤں پر حملہ

نئی دہلی: بھارت کے مغربی بنگال میں ایک شخص نے ہاتھی کے ننھے بچے کو پتھر مار کر ہلاک کردیا، ہتھنی کی تصاویر نے صارفین کے دل موم کردیے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کے علاقے اجناسہولی میں افسوسناک واقعے کی حقیقت اُس وقت سامنے آئی جب محکمہ وائلڈ لائف نے تحقیقات کا آغاز کیا۔

قبل ازیں تصاویر وائرل ہوئیں تھیں کہ ایک ہتھنی اپنے بچے کو بچانے کی کوشش کررہی ہے اور اُسے پانی سے خشکی کی طرف لارہی ہے تاکہ کچھ کرسکے مگر ایسا نہ ہوسکا۔

اجناسہولی سے گزرنے والے ایک شخص نے دل پسیج دینے والے منظر کی تصاویر بنائیں اور انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس کے بعد محکمہ وائلڈ لائف نے تحقیقات شروع کیں۔

مزید پڑھیں: سیکڑوں میل دوری کے باوجود ہاتھیوں کو مالک کی موت کا علم ہوگیا

تصاویر لینے والے نوجوان کا کہنا تھا کہ ’’اُس کے بچے کے سر سے خون بہہ رہا تھا اور ماں اپنے بچے کو خشکی کی طرف لے جانا چاہتی تھی، اُس نے بچے کو اٹھانے کی کوشش کی مگر ناکام رہی جس کے بعد مجبوراً اُس نے ٹانگیں مار کر بچے کو پانی سے باہر نکالا مگر اُس وقت تک بچہ مر چکا تھا‘‘۔

انہوں نے بتایا کہ مغربی بنگال کے جنگل میں واقع ایک نہر کنارے یہ واقعہ پیش آیا۔ بعد ازاں محکمہ وائلڈ لائف نے تحقیقات کا آغاز کیا اور معمے کو حل کرتے ہوئے خاتون کو حراست میں لیا۔

حکام کے مطابق 27 سالہ شالین ماہتا نہر کنارے کسی کام سے گئی تھیں انہوں نے دیکھا کہ ہتھنی اور اُس کا بچہ پانی میں موجود ہیں، انہوں نے وہاں سے دونوں کو ہٹانے کے لیے پہلے چھوٹے پتھر مارے پھر بھی وہ نہیں ہٹے تو انہوں نے بڑا اینٹ اٹھا کر بچے کی طرف پھینکا جو سیدھا اُس کے سر پر جاکر لگا۔

ویڈیو دیکھیں: بھوکے ہاتھی کی بدمعاشی، ویڈیو وائرل

ہاتھی کے بچے کی ہلاکت کے بعد دیگر ہاتھیوں نے بستی پر حملے کی کوشش بھی کی مگر اس خدشے سے قبل ہی گاؤں کے تمام لوگ گھروں میں محصور ہوگئے تھے۔

Comments

- Advertisement -