پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ مالاکنڈ ڈویژن میں امن قائم نہ ہوا تو جماعت اسلامی گورنر خیبر پختونخواہ اور وزیراعلیٰ ہاؤس پر دھرنا دے گی۔
پشاور مرکز الاسلامی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کے پی میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا اور بھتہ خوری کے واقعات میں تیزی آئی ہے، لوگ کاروبار نہیں کھول سکتے، والدین بچوں کو اسکول بھیجنے سے خوفزدہ ہیں، روزانہ کی بنیادوں پر بھتہ کے لیے فون کالز آرہی ہیں، خیبرپختونخوا حکومت حالات کی براہ راست ذمہ دار ہے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ 13جماعتوں کی مشترکہ وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ بھی امن قائم کرنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی، تینوں کی اوّلین ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو جماعت اسلامی عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے گورنر ہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے دے گی۔
مہنگائی اور بجلی بلوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مہنگائی اور بجلی بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف تحریک شروع کر رکھی ہے، بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسز کی شمولیت کو عدالت میں چیلنج کریں گے، چوری اور لائن لاسسز کا بوجھ عوام پر کیوں ڈالا جاتا ہے۔