تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

آمرانہ سوچ کا جواب جمہوریت کی بالادستی ہے، فرانسیسی صدر

پیرس: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی قوم پرستی سے لڑنے کا بہترین حل جمہوریت ہے، آمرانہ سوچ کا جواب جمہوری آمریت نہیں بلکہ جمہوریت کی بالادستی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمان میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، فرانسیسی صدر نے کہا کہ برطانیہ کے بلاک سے اخراج کے تناظر میں یورپی یونین کو 2019 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے زبردست مہم چلانا ہوگی۔

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ یورپ کی شناخت کے حوالے سے پارلیمان میں جمہوری اور تنقیدی بحث ہونی چاہئے، اب شہری یورپ کے حوالے سے ایک آسان منصوبہ چاہتے ہیں جو ان کے خدشات اور تحفظات کا جواب دے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا جیسے اتحادی ممالک کثیر الجہتی تجارتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق معاہدوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

دوسری جانب یورپی یونین کے بیشتر ممالک نے بلاک کے مستقبل کے حوالے سے اپنے شہریوں کے ساتھ بات چیت کا راستہ اپنانے پر زور دیا ہے، فرانسیسی صدر کے خطاب کے بعد یورپی کمیشن کے صدر نے کہا کہ یونین صرف فرانس اور جرمنی پر مبنی نہیں ہے، فرانس کے صدر کے انتخاب نے دنیا کے سب سے بڑے بلاک کو ایک نئی قوت بخشی ہے۔

فرانسیسی صدر کل جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے برلن میں ملاقات کریں گے، دونوں ممالک نے جون تک یورپی یونین میں جامع اصلاحات کے حوالے سے تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ میں میکرون کے خطاب کے دوران کچھ یورپی پارلیمانی رہنماؤں نے شام میں امریکا، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے مشترکہ فضائی حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’شام میں جنگ ختم کی جائے‘ کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -