کیلی فورنیا: سماجی رابطے اور مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ نے صارفین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ غیر ضروری ایموجیز استعمال نہ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے آئی ڈی ہیک ہونے کا خدشہ ہے۔
ٹویٹر کے ماہرین نے مانیٹرنگ کے دوران اس بات کا مشاہدہ کیا کہ مختلف کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو فراہم کیے جانے والے اشتہاری ایموجیز کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا جمع کیا جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ کمپنیاں اکثر اوقات اُن ہی صارفین کو یہ ایموجیز بھیجتی ہیں جو سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر متحرک ہوتے ہیں، غیر مشہور کمپنیاں دراصل ہیکرز چلاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایپلی کیشن میں امریکا مردہ باد کے نعرے
انٹرنیٹ سیکیورٹی کی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آرون گولڈ مین کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی آپ کو انگوٹھا یا ہنسنے والا آئیکون بھیجے اور اُس کے ساتھ کوئی اشتہار ہو تو کلک نہ کریں بلکہ اسے نظر انداز کریں‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ جیسے ہی آپ اس تصویر یا آئیکون پر کلک کریں گے فوراً ہی آپ کا موبائل اور اُس میں موجود آئی ڈیز کا تمام ڈیٹا بمعہ پاس ورڈ ہیکرز کے پاس پہنچ جائے گا۔
آرون گولڈ مین کا یہ بھی کہنا تھا کہ صارفین کو متاثر کرنے کے لیے کچھ ایموجیز بہت خوبصورت بنائے جاتے ہیں، بالخصوص لڑکیاں شوخ و چنچل آئیکون کو پسند کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کا زبردست فیچر
ماہرین نے مشورہ دیا کہ صارفین متعلقہ کمپنی کی جانب سے فراہم ردہ ایموجیز اور آئیکون استعمال کریں تاکہ خود کو کسی بھی خطرے سے محفوظ رکھ سکیں۔