اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نےبجلی کمپنیوں کے ملازمین کو فری بجلی دینے کی تفصیلات بتادی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر محسن عزیز کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیرتوانائی اویس لغاری نے بتایا کہ بجلی چوری کا اختتام نجکاری اورڈیجیٹلائزیشن سےہوگا، پاور ڈویژن بجلی کے مراعاتی پیکج پر کام کررہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے بتایا کہ 2013میں480ارب کی ادائیگی میں بےضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی تھی ، جس پر سی ای او سی پی پی اے نے بتایا کہ رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی تھی اور معاملہ نیب کو بھجوایا گیا تھا۔
چیئرمین کمیٹی محسن عزیز کا کہنا تھا کہ نیب تو ایک مافیا ہے، جس پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ فری بجلی صرف بجلی کمپنیوں ،واپڈااورجنکوز ملازمین کوملتی ہیں ، بجلی کمپنیوں کے1لاکھ 90ہزار ملازمین کو فری بجلی دی جاتی ہے۔
سیکرٹری پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ملازمین کو ایک ارب 30کروڑماہانہ کی فری بجلی دی جاتی ہے، بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو15 ارب کی مفت بجلی دی جاتی ہے، ایک ملازم کو سال کی 78 ہزار کی بجلی مفت دی جاتی ہے۔