تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

ترک صدر کا سعودی عرب سے جمال خاشقجی کی باقیات سامنے لانے کا مطالبہ

انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کی باقیات سامنے لانے کا مطالبہ کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجیب طیب اردوان نے سعودی عرب سے صحافی جمال خاشقجی کی باقیات سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم دینے والے کا نام بھی سامنے لایا جائے۔

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ترکی کے پاس اس کیس سے متعلق مزید معلومات بھی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے گیے 18 لوگوں کو جانتے ہیں کہ خاشقجی کا قتل کس نے کیا، مجرم بھی ان میں سے ہیں اس لیے تفصیل نہیں بتاسکتے۔

طیب اردوان نے سوال اُٹھایا کہ ان 18 افراد کو ترکی میں داخل ہونے کا حکم کس نے دیا، ترک پبلک پراسیکیوٹر استنبول کے پراسیکیوٹر سے اتوار کو ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ نے جمال خاشقجی کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دے دیا

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے جمال خاشقجی کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے قتل کی تحقیقات منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ اگینز کلیمرڈ کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی غیر جانبدار اور مکمل تحقیقات سے ہی اس بات کا تعین ہوسکے گا کہ اس قتل کا حکم کس سطح سے آیا تھا، تاہم ہمارے پاس اتنے شواہد موجود ہیں جس کی بنیاد پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ سعودی عرب ہی اس کا ذمہ دار اور اس میں ملوث ہے۔

واضح رہے جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے تاہم سعودی حکام صحافی کی گمشدگی کے متعلق غلط وضاحتیں دیتا رہا اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتا رہا۔

جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی سعودی صحافی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں امریکی صدر نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔

Comments

- Advertisement -