انقرہ: بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان زلزلے کی تباہ کاریوں کے باوجود ملک میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کے خواہش مند ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نیٹ ورک بلومبرگ کا کہنا ہے کہ صدر رجب طیب اردوان زلزلے کے بعد بھی مئی میں ہی انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ صدر اردوان اس مفروضے پر کام کر رہے ہیں کہ ترکی میں اب سے تین ماہ بعد عام انتخابات کرائے جائیں گے، حالاں کہ ترکیہ اس وقت دوہرے زلزلوں کی بڑی تباہی سے دوچار ہے۔
اردوان ترکیے میں 20 سال سے حکمرانی کر رہے ہیں، اور اب انھیں اپنے دور اقتدار کی سخت ترین انتخابی دوڑ کا سامنا ہے، وہ اپنے اس اقتدار کو تیسری دہائی تک لے جانے کے لیے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
President Erdogan is working on the assumption general elections will be held in Turkey three months from now despite the devastating twin earthquakes, sources say https://t.co/lkq3WvrNVH
— Bloomberg Asia (@BloombergAsia) February 8, 2023
صدر ترکیہ نے گزشتہ روز بدھ سے ملک میں 90 دن کی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے، بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس ایمرجنسی کے خاتمے کے بعد وہ ووٹنگ کے منصوبے پر عمل درآمد کریں گے۔
واضح رہے کہ ترکیے میں دہائیوں کے شدید ترین زلزلوں میں اب تک تقریباً 16 ہزار ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ تباہ کن زلزلہ اردوان کی حکمرانی کا ایک بڑا امتحان بن گیا ہے۔
بلومبرگ کا دعویٰ کچھ حکومتی عہدے داروں کے ذرائع پر مبنی ہے، جنھوں نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صدر مملکت 14 مئی کے بعد براہ راست ووٹنگ کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ طے کیا گیا تھا۔
بلومبرگ کا کہنا ہے کہ ترکیہ کے ایوان صدر نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
ترکیہ اور شام میں قیامت خیز زلزلہ، اموات کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کرگئی
خیال رہے کہ گزشتہ روز سب سے زیادہ تباہ حال قصبوں کا دورہ کرتے ہوئے ترکیہ کے صد رجب طیب اردوان نے ایک سال کے اندر اندر زلزلے کے مرکز کے قریب کے تباہ شدہ علاقوں کی تعمیر نو کا وعدہ کر لیا ہے۔ اردوان نے زلزلوں کو نہ صرف ترکیہ کی تاریخ کا بلکہ دنیا کی بھی سب سے بڑی آفت قرار دیا ہے۔
بلومبرگ اکنامکس نے تخمینہ لگایا ہے کہ زلزلوں کے بعد ترکیہ میں عوامی اخراجات دو سالوں کے دوران مجموعی جی ڈی پی کے 5.5 فیصد کے برابر ہو سکتے ہیں۔ اگر موجودہ حکومت نے زلزلے کے بعد اچھی کارکردگی دکھائی تو انتخابات میں انھیں انعام ملنے کا امکان ہے۔