تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

سعودی عرب میں بچوں اور معمر افراد کے لیے خصوصی کمیٹیاں قائم

ریاض : سعودی وزیر محنت کا کہنا ہے کہ مذکورہ کمیٹی بچوں اور بچیوں کی پیدائش سے لے کر 18 سال تک ان کے سماجی اور طبی مسائل پر نظررکھے گی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر محنت احمد الراجحی نے، عائلی امور کونسل کی سرکاری ویب سائٹ جاری کی ہے اورکہاہے کہ یہ سائٹ پورے کنبہ اور معاشرتی اور ترقیاتی امور میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے ساتھ رابطے کے لیے ایک مواصلاتی ونڈو ہوگی۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ویب سائٹ کو مملکت میں خاندانوں سے متعلق مستند معلومات کے حوالے کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی فیملی کونسل ماہرین پرمشتمل کئی کمیٹیوں کے ذریعے کام کرتی ہے جو مملکت کے مختلف علاقوں میں بچوں، خواتین، بوڑھوں اور خاندانی امور کی دیکھ بحال کرتی ہیں، اس وقت سعودی عرب میں خاندانی امور کونسل کی سیکرٹری جنرل ہلا التویجری ہیں۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں بچوں کے حقوق اور ان کے امور کی نگرانی کے لیے قائم کردہ کمیٹی میں ماہرین اور بچوں کے امور میں دلچسپی رکھنے والے افراد شامل ہوتے ہیں،یہ کمیٹی بچوں اور بچیوں کی پیدائش سے لے کر 18 سال تک ان کے سماجی اور طبی مسائل پر نظر رکھتی ہے۔

بزرگوں کے لئے قائم کردہ کمیٹی ماہرین اور اس گروپ میں دلچسپی رکھنے والے افراد شامل ہوتے ہیں، یہ کمیٹی 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کی دیکھ بحال کرتی، ان کی صحت، معاشری اور مادی ضروریات پوری کرنے میں مدد کرتی ہے،خواتین کمیٹی ان خصوصی ممبروں پر مشتمل ہے جو خواتین کے امور سے وابستہ ہیں۔

یہ کمیٹی خواتین سے متعلق تجاویز، پالیسیوں پر نظرثانی کرنے، شراکت داری قائم کرنے اور اقدامات اور پروگراموں کو اپنانے کے لئے کام کر کرتی ہے، جس کا مقصد خواتین کی معیار زندگی اور کو بڑھانا اور انہیں معاشرتی، معاشی اور علمی طور پر بااختیار بنانا ہے تاکہ خواتین اپنے خاندانی استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرسکیں۔

Comments

- Advertisement -