تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

بدعنوان ممالک کی فہرست میں سات ممالک کا اضافہ

برسلز : یورپی کمیشن نے سعودی عرب سمیت سات ممالک کو بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کےلیے یورپی یونین کو تجویز پیش کردی۔

تفصیلات کے مطابق یورپین کمیشن نے یورپی یونین سعودی عرب سمیت سات ممالک کو دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے میں ناکامی پر بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کی تجویز دی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے ممالک پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاتی، لیکن ان ممالک کے اداروں سے تجارت احتیاط سے کرنی ہوتی ہے۔

یورپی کمشنر برائے انصاف ویرا جورووا کا کہنا تھا کہ ’یورپی یونین نے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں دنیا کا بہترین معیار قائم کیا ہے‘۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویرا جورووا نے فرانسیسی شہر اسٹراس بورگ میں میڈیا کو بتایا کہ ’ہم دوسرے ممالک کی ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقوم کو اپنے مالی سسٹم میں داخل نہیں ہونے دیں گے کیوں کہ ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقم دہشت گردی میں اہم کردار ادا کرتی ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یورپی کمیشن کی بد عنوان ممالک کی فہرست میں شامل ممالک جلد اپنے مالی نظام میں موجود خرابیوں کو درست کریں‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے نشانہ بنائے جانے والے نئے ممالک میں پانامہ,  سعودی عرب, نائجیریا سمیت سات ممالک شامل ہیں جبکہ پاکستان، ایران، عراق، شمالی کوریا اور ایتھوپیا سمیت 16 ممالک پہلے اس فہرست میں شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر سات ممالک کے مذکورہ فہرست میں شامل ہونے کے بعد بدعنوان ممالک کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ تجویز پر عمل درآمد کےلیے یورپی یونین کے رکن 28 ممالک کو ووٹ کے ذریعے منظوری دینی ہوگی۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق برطانیہ اور فرانس نے یورپین کمیشن کی مذکورہ تجویز کی مخالفت کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے دردناک قتل کے بعد سعودی حکومت اور یورپی یونین کے مابین کشیدگی کے بعد سامنے آیا تھا۔

Comments

- Advertisement -