تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے خطرہ لاحق

برسلز: امریکی ادارے کی تحقیق سے بات سامنے آئی ہے کہ یورپین یونین کے انتخابات کو جھوٹی خبروں سے سخت خطرہ لاحق ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپین میڈیا میں شائع تازہ تحقیق کے مطابق یورپین الیکشن کے لیے یورپ مخالف شدت پسند گروہ غلط اور جعلی خبروں پر مشتمل کئی ایسی ویب سائٹس چلا رہے ہیں جن میں مہاجر نوجوانوں کو مقامی آبادی کے خلاف نامنا سب کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ شائع کرنے والے ادارے کے مطابق جب تحقیق کی گئی تو وہ فلموں میں استعمال ہونے والے مختلف سین تھے جنہیں اس فلم سے کاٹ کر علیحدہ ویڈیو کی صورت میں پیش کیا گیا تھا۔

ان میں سے ایک سین میں ایک غیر ملکی ڈرائیور اپنی ٹیکسی میں ایک مقامی خاتون پر جنسی حملہ کرتے جبکہ دوسری ویڈیو میں مہاجر نوجوانوں کو پولیس کی گاڑی پر حملہ آور ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان جعلی ویڈیوز میں سے ایک کو گذشتہ تین ماہ کے دوران 333 ملین مرتبہ دیکھا گیا۔ گویا مہاجرین مخالف اس ویڈیو کو روزانہ 60 لاکھ افراد نے دیکھا۔ آواز مومنٹ کی جانب سے شائع شدہ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی، اسپین اور پولینڈ میں انتہائی دائیں بازو کے شدت پسند گروہوں کے نظریات پر مشتمل 500 سے زائد فیس بک پیجز کام کر رہے ہیں جن میں سے شکایات پر 77 پیجز کو فیس بک انتظامیہ نے بند کر دیا ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ ان بند کئے گئے پیچز کے 60 لاکھ فالوورز تھے۔

یورپی پارلیمانی انتخابات، برطانیہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

اس تحقیقی رپورٹ کو شائع کرنے والے ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرسٹوف شوٹ کا کہنا تھا کہ ان یورپین الیکشنز میں یورپ مخالف حلقوں کی جانب سے جھوٹ اور جعلی خبروں کے استعمال نے اسے ایک خطرناک الیکشن بنا دیا ہے اور یورپین یونین جعلی خبروں میں ڈوبتی جا رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -