اسکاٹ لینڈ میں یورپ کے سب سے بڑے فائر فیسٹیول کا آغاز ہوگیا جس میں بچے ہوں یا بڑے سب ہاتھوں میں جلتی مشعلیں اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں روایتی فائر فیسٹیول کا آغاز ہوگیا ہے جو یورپ کا سب سے بڑا آگ کا تہوار کہلاتا ہے۔ اس تہوار میں بچے ہوں یا بڑے سب ہاتھوں میں جلتی مشعلیں لے کر سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور ایسا ہی کچھ اس سال بھی ہوا ہے۔
ایک جانب لوگ جلتی مشعلیں اٹھائے سڑکوں پر نکلے تو دوسری جانب روایتی لباس زیب تن کیے شہریوں نے قزاقوں کی کشتی کے ماڈل کو نذر آتش کیا۔ اس موقع پر دور سے دیکھنے سے یہ پورا علاقہ دہکتے آتش فشاں کا منظر پیش کر رہا تھا۔
اس انوکھے تہوار کی تاریخ تین صدیوں پرانی ہے اور اس کا آغاز اٹھارویں صدی عیسوی میں کیا گیا تھا جو ہر سال اپ ہیلی اے فیسٹیول کے نام سے منایا جاتا ہے۔
یہ آگ میلہ وائے کنگ نامی ایک بحری قزاق سے منسوب کیا جاتا ہے، جس نے آٹھویں اور دسویں صدی عیسوی کے درمیان یورپی ساحلوں پر حملہ کیا تھا۔
روایتی لباس زیب تن کیے شہریوں نے قزاقوں کی کشتی کے ماڈل کو نذرِ آتش کیا۔۔۔ دور سے دیکھنے پر پورا علاقہ دہکتے آتش فشاں کا نمونہ پیش کرتا رہا۔