تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

یورپ میں ایک ٹرالر سے غیر قانونی تارکین وطن کی 50 لاشیں برآمد

آسٹریا: یورپی ملک آسٹریا کی ایک شاہراہ پر کھڑے ٹرالر سے غیر قانونی تارکین وطن کی 50 لاشیں ملی ہیں۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق یورپ میں پناہ کے متلاشی یہ درجنوں مہاجرین اور تارکین وطن بظاہر اس مال بردار ٹرالر میں دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔

 پولیس کے ایک ترجمان ہنس پیٹر دوسکوسیل نے آج ویانا میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس کو برگن لینڈ نامی پہاڑی علاقے میں ’آٹوباہن‘ کہلانے والی قومی شاہراہ کی ایک پارکنگ میں ایک ایسا ٹرالر کھڑا ملا، جس کا بظاہر کوئی مالک نہیں تھا۔

 پولیس کے بقول اس ٹرالر پر ہنگری کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی ہے۔ یہ پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ ٹرالر، جسے چند خبر رساں اداروں نے ایک ٹرک بھی لکھا ہے، وہاں کب سے کھڑا تھا۔ تاہم یہ بات واضح ہے کہ اس مال بردار گاڑی میں سوار افراد کی موت کو کافی دیر ہو چکی تھی، کیونکہ ان میں سے اکثر کی لاشوں نے گلنا سڑنا شروع کر دیا تھا۔

پولیس کے اندازوں کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد کم از کم بھی پچاس تک ہو سکتی ہے۔ اسی دوران آسٹریا کی خاتون وزیر داخلہ یوہانہ مکل لائٹنر نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کا ذمے دار انسانوں کے سمگلروں کو قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”آج کا دن ایک تاریک دن ہے اور اس سانحے نے ہم سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے“۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق المیہ یہ ہے کہ ان درجنوں مہاجرین کی لاشیں آسٹرین پولیس کو ایک ایسے دن ملی ہیں جب یورپ میں بہت بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن اور مہاجرین کی آمد سے پیدا ہونے والے بحران اور اس سے جڑے مسائل پر مشاورت کے لیے ویانا ہی میں کئی یورپی ملکوں کی ایک سربراہی کانفرنس بھی ہو رہی ہے۔

Comments

- Advertisement -