تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

کس چیز کو کب تک استعمال کرنا چاہیے؟ دلچسپ اور اہم معلومات

عام طور پر ہم روز مرہ کے استعمال کی اشیاء کو بہت معمولی سمجھتے ہیں لیکن اگر ان کو طریقے سے استعمال نہ کیا جائے تو وہ چیزیں ہمارے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔

بعض اوقات ہمارے گھر، باورچی خانے یا الماری میں ایسی اشیاء موجود ہوتی ہیں جو ہم روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں لیکن ہمیں ان کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کے بارے میں خیال نہیں رہتا۔

العربیہ نے برائٹ سائٹ نامی ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایک تحقیق میں اس معاملے کی سنگینی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے ان میں سے کچھ اشیا کی تاریخ اور انسانی صحت پر ان کے اثرات پر توجہ دینے پر زور دیا گیا ہے۔

مثال کے طور پر ان چیزوں میں سے ایک تکیہ بھی ہے، جس تکیہ پر ہم سوتے ہیں وہ دو سے تین سال سے زیادہ پرانا ہواور اگر اس کے بعد بھی استعمال کیا جائے تو یہ گردن میں درد اور دیگر بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

گھریلو جوتے (چپل) کی عمر چھ ماہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے ورنہ وہ بیماریوں کا سبب بن جائیں گے، کیونکہ وہ آسانی سے انفیکشن کا ذریعہ بنتے ہیں۔ ان کو تبدیل کرکے خود کو جراثیم سے بچانے کی ضرورت ہے۔

اسی طرح کھیلوں کے جوتوں کی عمر ایک سال سے زیادہ نہیں ہوتی ہے۔ اگراس عرصے سے تجاوز ہو تو جسم اور پیروں پر دباؤ بڑھ جاتا ہے اور انہیں پہننا تکلیف تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔

خواتین کے زیرجامے (انڈر گارمنٹس) کی عمر ایک سے دو برس تک ہوتی ہے اور اگر ان کا استعمال اس مدت سے زیادہ ہو تو وہ بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

بیت الخلا میں استعمال ہونے والا تولیہ ایک سے تین برس تک کے لیے ہے، دانتوں کا برش صرف تین ماہ کے لیے جبکہ بالوں کی کنگھی صرف ایک سال تک استعمال کی جانی چاہیے۔ خوشبویات کی عمر ایک سے تین سال تک ہے۔

بچوں اور کچن کے بارے میں

بچوں کی کرسی کی عمر چھ سے 10 سال تک ہے۔ نئے بچے کی پیدائش کے ساتھ نئی کرسی کی خریداری کرنی چاہیے پرانی کااستعمال ترک کردینا چاہیے۔ اسی طرح بچے کی چوسنی دوہفتوں سے پانچ ہفتوں سے زیادہ استعمال نہیں کرنی چاہیے۔

کھانے کے مسالوں کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ صرف ایک سے تین سال تک ہوتی ہے جبکہ آٹا چھ ماہ سے ایک سال تک ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بجلی کی لہروں کی بھی عمر ہوتی ہے جو ایک سے دو برس ہوتی ہے، اس کے بعد یہ برقی شارٹس اور خطرناک نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔

کیڑوں پر قابو پانے والی ادویات کی میعاد زیادہ سے زیادہ دو سال ہوتی ہے اس کے بعد یہ بیکار ہو جاتی ہیں۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ شیشے صاف کرنے والا سپرے تین ماہ سے زیادہ نہیں رکھنا چاہیے، یہ غیر ضروری ہو سکتا ہے۔

تحقیق نے پاور ساکٹس کے بارے میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ان کی میعاد ختم ہونے کی تاریخیں بھی ہیں۔ بجلی کی اسٹرپس اور پاور ساکٹ میں باکس پر میعاد ختم ہونے کی تاریخ نہیں ہوتی ہے لیکن ماہرین ہر چار پانچ سال بعد انہیں تبدیل کرنے کی تجویز دیتے ہیں کیونکہ وہ گھر میں بجلی سے آگ لگنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -