بدھ, دسمبر 4, 2024
اشتہار

ملازمت حاصل کرنے کیلئے ان باتوں کو ذہن میں رکھیں

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا کے معروف ادارے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل میں نوکری کرنا ہر نوجوان کی خواہش ہوتی ہے لیکن یہاں ملازمت کا ملنا اتنا آسان نہیں جتنا دیگر اداروں میں ہے۔

اس حوالے سے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھنے والے سابق ملازم نے ملازمت کے خواہشمند افراد کو اپنے قیمتی مشورے سے نوازا ہے جس کی روشنی میں امیدوار اس بات کا تعین کرسکے کہ ملازمت کیلیے کب کیا اور کیسے کرنا پڑنا پڑے گا؟

غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیلری ڈیٹا کمپنی فیری کیمپ اور گوگل ایچ آر کے سابق ملازم نولان چرچ نے اُن وجوہات کی طرف اشارہ کیا ہے جس کے باعث گوگل میں ملازمت کے خواہشمند افراد کی درخواست کو مسترد کر دیا جاتا ہے۔

- Advertisement -

Church

میڈیا رپورٹ کے مطابق نولان چرچ کا کہنا تھا کہ جب ایک انٹرویو لینے والا آپ سے سوال کرتا ہے کہ کیا آپ کیا کام بہترین کر سکتے ہیں؟

اس پر سابق ملازم نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کبھی بھی جواب دیتے ہوئے ایسے جملوں کا استعمال نہ کریں جس سے ایسا لگے کہ آپ کے پاس سیکھنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

جبکہ نولان نے ایسے جملوں کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ جیسے کہ میں بہت زیادہ کام کرتا ہوں یا میں ایک پرفیکشنسٹ ہوں, یہ کہنا مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ملازمت کا خواہشمند اپنے کردار کی تعریف بیان کر رہا ہوتا ہے مگر سامنے والا انٹرویور اسے خامیوں کے طور پر دیکھتا ہے۔

نولان نے مزید بتایا کہ ایسے جملے امیدوار کو غیر مستند کے طور پر پیش کرتے ہیں، انٹرویور یہ سوچ سکتا ہے کہ شاید آپ سچے نہیں ہیں اور آپ اپنی شخصیت کے بارے میں جھوٹ بول رہے ہیں، یا آپ کو خود اس بات کا احساس ہے کہ آپ بہتر کام نہیں کر سکتے۔

سابق ایچ آر ملازم نے واضح کیا کہ انٹرویو لینے والا کہتا ہے کہ میں تمہیں اس لیے ملازمت کا موقع نہیں دے رہا کہ تم پرفیکٹ بن جاؤ بلکہ میں آپ کو ہائیر کر رہا ہوں تاکہ آپ ہمارے ساتھ خود کو مزید قابل بناؤ۔

جبکہ نولان نے یہ واضح کیا کہ امیدوار کی جانب سے اپنے سابق کولیگز اور مینیجر کے بارے میں انٹرویو کے دوران کیے گئے منفی تبصرے بھی اچھا تاثر قائم نہیں کرتے۔

آپ ان لوگوں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس خود آگاہی ہے کہ وہ یہ جان سکیں کہ وہ کب غلط تھے اور اسے ٹھیک کرنے کے لیے اپنے ذہنی ماڈلز کو اپ ڈیٹ کرنا چاہتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں