تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

لاہور: پروفیسر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 نومبرتک توسیع

لاہور : پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں بیس نومبر تک توسیع کر دی گئی، احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نیب قوانین بدلنے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار ہونے والے سابق وی سی پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں بیس نومبر تک توسیع کردی گئی ہے، دیگر ملزمان میں ڈاکٹر اورنگزیب، ڈاکٹر لیاقت، ڈاکٹر راس مسعود، امین اطہر اور ڈاکٹر کامران عابد شامل ہیں۔

مقدمہ کی سماعت کے دوران لاہورکی احتساب عدالت نے اپنے ریمارکس میں قرار دیا کہ قومی احتساب بیورو کے قوانین بدلنے کی ضرورت ہے جو کافی عرصے سے چلے آرہے ہیں۔

مجاہد کامران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے میں صرف ایک دن وکلاء سے ملنے کی اجازت ہے باقی ملزمان ایک سے زائد دفعہ ملتے ہیں۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ درخواست دیں ہم دیکھ لیں گے۔

اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیارکیا کہ پانچ سابق رجسٹرار وی سی مجاہد کامران کے غیر قانونی کاموں میں معاون تھے، ڈاکٹر مجاہد کامران پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے، انہوں  نے بڑے پیمانے پر یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کیں۔

مزید پڑھیں: غیرقانونی بھرتیاں: ڈاکٹر مجاہد کامران12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پروفیسر مجاہد کامران نے اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو بھی غیرقانونی طور پر یونیورسٹی لاء کالج کی پرنسپل تعینات کیا، سابق وائس چانسلر نے اپنے نو سالہ دور میں غیر قانونی بھرتیوں کے علاوہ پپرا رولز کے خلاف من پسند کنٹریکٹرز کو ٹھیکے بھی دیئے۔

ذرائع کے مطابق وائس چانسلر کی ملی بھگت سے 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہ بھرتیاں گریڈ17اور ا س سے اوپر کے گریڈز میں کی گئیں، دلائل کے بعد عدالت نے ریمانڈ کی مدت میں بیس نومبر تک توسیع کردی۔

Comments

- Advertisement -