تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

خروج وعودہ پر اگر واپسی نہ ہو تو کیا وزٹ ویزے پر سعودی عرب جا سکتے ہیں؟

ریاض: سعودی محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ سعودی عرب میں ڈاکٹر کے پیشے پر کام کرتا تھا، 2019 میں خروج وعودہ پر گیا مگر واپس نہیں آیا، کیا اب وزٹ ویزے پر جا سکتے ہیں؟

جوازات کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ قانون کے مطابق وہ تارکین وطن جو اقامہ پر مملکت میں مقیم ہیں، خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کی صورت میں انھیں مملکت میں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔

جوازات کے مطابق ایسے افراد جنھیں ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کیا جاتا ہے وہ تین برس تک کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آ سکتے۔

پابندی کی مدت کے دوران بلیک لسٹ کیے جانے والے غیر ملکی صرف اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کردہ نئے ویزے پر ہی مملکت آ سکتے ہیں، بہ صورت دیگر انھیں تین برس انتظار کرنا ہوگا، اور بلیک لسٹ کی مدت مکمل ہونے کے بعد وہ کسی بھی ویزے پر مملکت آ سکتے ہیں۔

واضح رہے جو افراد خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں انھیں چاہیے کہ وہ مدت کا تعین قمری کیلنڈر کے حساب سے کریں، جو سعودی عرب میں رائج ہے، کیوں کہ جوازات کے سسٹم میں قمری تاریخوں کے حساب سے مدت کا تعین کیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -