شارجہ: متحدہ عرب امارات کی وزارت تعلیم نے اسکولوں کے طلبہ کو مہنگا گھر کا پروجیکٹ دینے پر پابندی عائد کردی، شارجہ میں فیصلے پر فوری عملدرآمد کا آغاز کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیصلے کا مقصد والدین کو بچوں کے اضافی تعلیمی اخراجات کے بوجھ سے نجات دلانا ہے جو انہیں بچوں کو اچھی تعلیم دلانے کے لیے ٹیوشن فیس کے علاوہ ادا کرنا پڑتے ہیں۔
وزارت تعلیم کی جانب سے اسکولوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ طلبہ و طالبات کو اس طرح کے بیش قیمت پروجیکٹس کی بنیاد پر نمبر نہ دیں کیونکہ والدین کی جانب سے شکایات سامنے آئی ہیں کہ ان تعلیمی پروجیکٹس کی وجہ سے کلپ بورڈ، بیٹریاں، اسٹیکر وغیرہ خریدنا ان کے لیے معاشی بوجھ بن چکا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ والدین کو بعض اوقات اسکول میں زیر تعلیم کسی ایک بچے کے اکلوتے تعلیمی منصوبے کے لیے 60 ڈالرز تک ادا کرنا پڑتے ہیں اور یہ بھاری رقم تمام والدین کے بس کی بات نہیں ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ ایسے منصوبوں کو کلاس روم کے اندر ہی پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، فیصلہ شارجہ کے ایک براہ راست ٹی وی شو اور ریڈیو شو کے دوران بہت سے والدین کی شکایات کے بعد کیا گیا۔
ٹی وی شو میں شریک ایک والدہ نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اپنی بچی کے تعلیمی منصوبے کے لیے درکار مواد کے حصول کی غرض سے کئی روز تک اپنا قومی شناختی کارڈ اسکول کی انتظامیہ کے حوالے کرنا پڑا تھا۔