تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

لیڈی ڈیانا کا دھماکا خیز انٹرویو! بی بی سی سربراہ مستعفی

لندن : لیڈی ڈیانا کے دھماکا خیز انٹرویو کی تحقیقات مکمل ہونے کےبعد برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے سابق سربراہ نے نیشنل گیلری کے چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سرکاری میڈیا ادارے بی بی سی کی جانب سے ویلز کی شہزادی لیڈی ڈیانا کے 25 برس قبل لیے گئے انٹرویو کےلیے دھوکا دہی سے کام لیا گیا اور انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

سن 1995 میں دئیے گئے ڈیانا کے انٹرویو نے تہلکہ مچا دیا تھا جس کے بعد بی بی سی کی اندرونی تحقیقاتی کمپنی نے براڈکاسٹر مارٹن بشیر کو فارغ کردیا تھا تاہم تحقیقات مکمل ہونے سے قبل ہی مارٹن بشیر کو دوبارہ ملازمت دے دی گئی تھی جس پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔

شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ نیشنل گیلری کے چیئرمین اور سابق سربراہ بی بی سی لارڈ ہال بھی مارٹن بشیر کی واپسی میں ملوث ہیں یا نہیں۔

لارڈ ہال نے اپنی رپورٹ پیش کرنے کے بعد کہا کہ میں نے آج نیشنل گیلری کے صدر کی حیثیت سے استعفیٰ دے دیا ہے، مجھے ہمیشہ عوامی خدمت کا قوی احساس رہا ہے اور یہ بات واضح ہے کہ اس کردار میں میرا تسلسل اس ادارے کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کے متنازع انٹرویو کی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی بی سی کے صحافی مارٹن بشیر نے دھوکے سے شہزادی ڈیانا کا انٹرویو کیا، اس انٹرویو کو 2 کروڑ 28 لاکھ افراد نے دیکھا تھا، جس میں ڈیانا نے اپنی شادی کے بارے میں انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی شادی میں صرف پرنس چارلس کے علاوہ صرف تین افراد شریک ہوئے تھے، شہزادی نے انٹرویو کے دوران شاہی خاندان اور تخت کی وراثت پر بھی بات کی تھی۔

ڈیانا کے تہلکہ خیز انٹرویو کی انکوائری رپورٹ جاری، بی بی سی کی دھوکے بازی پر شہزادے برہم

انکوائری رپورٹ میں ثابت ہو گیا ہے کہ ویلز کی شہزادی کے انٹرویو کے لیے بی بی سی نے غلط طریقے کا استعمال کیا۔

Comments

- Advertisement -