تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

افغانستان کے راستے پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

اسلام آباد : وسطی ایشیائی ممالک کو افغانستان کے راستے پاکستان کی برآمدات گزشتہ 11 ماہ میں 118 ملین ڈالر سے بڑھ کر 202 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

تجارت میں موجودہ رکاوٹوں اور عدم توازن کے باوجود دو طرفہ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے پاک افغان تجارت کی حقیقی صلاحیت کو آگے بڑھانے کے لیے بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔

اس بات کا اظہار ڈائریکٹر آمنہ خان نے انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی )میں ’پاک افغان اقتصادی تعلقات اور نئے امکانات کا آغاز‘کے موضوع پر ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی ) میں سنٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ کے زیر اہتمام ویبینار کے مقررین میں افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر منصور احمد خان، اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے کے ناظم الامور سردار احمد شکیب، سابق وزیر مملکت اور چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف، عدنان جلیل، ہاشم پشتون اور دیگر شامل تھے۔

اپنے تعارفی کلمات میں آمنہ خان نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات منفرد ہیں، دونوں ممالک دو طرفہ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے تجارت اور اقتصادی مواقع کے حوالے سے ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔

اگست 2021 سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کو افغان برآمدات 550 ملین سے 700 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، اس کی وجہ پاکستان کی طرف سے دوطرفہ تعاون اور تجارت سے متعلق مراعات، افغان کوئلے کی خریداری میں اضافہ اور طورخم میں فعال انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ منیجمنٹ سسٹم کا قیام قرار دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ افغانستان کو پاکستانی برآمدات میں کمی ہوئی ہے لیکن افغانستان کے راستے وسطی ایشیائی ممالک کو اس کی برآمدات گزشتہ 11 ماہ میں 118 ملین ڈالر سے بڑھ کر 202 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تجارت میں موجودہ رکاوٹوں اور عدم توازن کے باوجود دو طرفہ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کی حقیقی صلاحیت کو آگے بڑھانے کے لیے بہت کچھ کیا جا سکتا ہے۔

سابق سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان مشترکہ اقتصادی روابط پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ اس موقع پر سفیر منصور احمد خان نے کہا کہ یہ پورے خطے کے لیے ایک بہت اہم موضوع ہے کیونکہ مشترکہ منڈیوں، مشترکہ ثقافت اور دیگر عوامل کے ساتھ اقتصادی صلاحیت بے پناہ ہے۔

Comments

- Advertisement -