اکثر لوگ بے دھیانی میں اپنی آنکھوں کو رگڑ لیتے ہیں، عام طور پر یہ عمل تقریباً روزانہ شعوری یا لاشعوری طور پر کیا جاتا ہے، جس میں تھکاوٹ کا عنصر بھی شامل ہے۔
بظاہر تو آنکھیں رگڑنا کوئی خطرناک بات نہیں لیکن دوسری جانب یہ بھی ممکن ہے کہ اس کی وجہ سے آنکھوں میں انفیکشن، الرجی یا جسمانی صحت کے حوالے سے کوئی اور بیماری بھی لاحق ہوسکتی ہے۔
آنکھیں جسم کا وہ حصہ ہیں جن کو جلد کی طرح ہر طرح کے بیکٹیریا یا وائرس کا براہ راست سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس وجہ سے ان جراثیم کے باعث ان میں انفیکشن ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
آنکھوں کے انفیکشن کی اکثر اقسام بہت تیزی سے پھیلنے والی ہوتی ہیں اور کسی بھی انسان سے دوسرے انسان میں تیزی سے منتقل ہوتی ہیں، اس میں آنکھوں کا سفید حصہ سرخی مائل گلابی ہو جاتا ہے۔
آج کل بچے اور بڑے سبھی آنکھوں کے انفیکشن میں مبتلا دکھائی دے رہے ہیں۔آنکھوں میں ہونے والی خارش کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے ایک الرجی اور دوسری انفیکشن ہے۔
آنکھوں میں خارش اور سرخی ظاہر ہونے کی صورت میں سب سے پہلے اس بات کا تعین کرنا ضروری ہے کہ کیا یہ الرجی ہے یا انفیکشن۔
یاد رکھیں انفیکشن کی صورت میں صرف آنکھوں میں سرخی دیکھنے میں آتی ہے جب کہ الرجی کی صورت میں آنکھوں میں ہونے والی الرجی اور خارش کے ساتھ چھینکیں اور ناک سے پانی بہنا بھی علامات میں شامل ہو سکتا ہے۔
الرجی کی وجوہات جاننے کے بعد ایسی چیزوں سے محتاط رہنا چاہیے جن سے آپ کی آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اگر بہت زیادہ دیر تک اسکرین کو دیکھتے رہیں تو اس سے نکلنے والی شعاعیں آنکھوں کو متاثر کرنے کا باعث بنتی ہیں جس کی وجہ سے آنکھوں میں خارش شروع ہو سکتی ہے اور آنکھیں خشک ہو کر سرخ ہو جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس حالت میں سر درد کی تکلیف کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے کوشش کریں کہ بچوں کو موبائل فون اور ٹی وی دیر تک دیکھنے نہ دیں۔
یاد رکھیں انفیکشن کے علاج کے لئے ڈاکٹر کے مشورے سے اینٹی بائیوٹک کا استعمال ضروری ہوتا ہے، اس کے بغیر انفیکشن ختم نہیں ہوتا۔