تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

جھوٹی خبریں پھیلانے والوں پر فیس بک نے گھیرا تنگ کردیا، بڑی کارروائی کا فیصلہ

کیلیفورنیا : سماجی رابطے کی مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک کی انتظامیہ نے جعلی خبروں اور غلط معلومات پھیلانے والوں کیخلاف سخت ایکشن لے لیا، اب ایسے اکاؤنٹس، پیجز  یا گروپس کو بے نقاب کردیا جائے گا۔

اس حوالے سے فیس بُک انتظامیہ نے اپنی حالیہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ جو سوشل میڈیا اکاؤنٹس غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلاتے ہیں، ان کی پوسٹس کو ہٹانے کے بجائے ان پر لیبل لگا کر صارفین کو خبردار کیا جائے گا۔

فیس بک انتظامیہ کے مطابق جو صارفین جعلی خبریں شیئر کرتے ہیں ان کے کسی بھی قسم کی پوسٹ کرنے پر پابندی عائد کردی جائے گی اور اکاؤنٹ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو مسلسل غلط خبریں شیئر کررہا ہوگا۔

وہ خبر چاہے کورونا ویکسین سے متعلق ہو یا کورونا وبا یا کسی بھی حوالے سے ہو اس کو شیئر کرنے والے کا اکاؤنٹ بند یا اس کے پوسٹ کرنے پر پابندی لگادی جائے گی۔ ان کی پوسٹس کو ہٹانے کے بجائے ان پر لیبل لگا کر صارفین کو خبردار کیا جائے گا۔

اس حوالے سے فیس بک ایک نوٹس جاری کرے گا جس کے تحت جھوٹی خبریں پھیلانے والے صارف کی پوسٹ نیوز فیڈ پر سب سے نیچے چلی جائے گی۔فیس بک کی یہ پالیسی عام صارف کیلئے نہیں بلکہ فیس بک پیجز پر بھی لاگو ہوگی۔

واضح رہے کہ فیس بُک سمیت تقریباً تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے جھوٹی اور بے بنیاد معلومات کا مسئلہ سنگین سے سنگین تر ہوتا جارہا ہے

چاہے اس کا تعلق انتخابات سے ہو، ماحول کی تبدیلی سے ہو یا پھر پچھلے ڈیڑھ سال سے کورونا وبا اور حالیہ مہینوں میں کورونا ویکسین ہی سے کیوں نہ ہو۔

فیس بُک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جھوٹ پر مبنی پوسٹس ڈیلیٹ کرنا اس مسئلے کا مؤثر حل ثابت نہیں ہوا لہٰذا ماہرانہ مشوروں کے بعد نوٹی فکیشن تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مثلاً اب اگر آپ کسی ایسے فیس بُک اکاؤنٹ، پیج یا گروپ کا وزِٹ کریں گے جہاں غلط معلومات والی پوسٹس اکثر لگائی جاتی ہیں تو آپ کے سامنے ایک نوٹی فکیشن آجائے گا جس کے ذریعے آپ کو خبردار کیا جائے گا کہ یہ ” اکاؤنٹ/ پیج/ گروپ باقاعدگی سے غلط معلومات پیش کرتا ہے۔

اگرچہ فیس بُک کی مذکورہ پریس ریلیز میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ کسی پوسٹ میں دی گئی معلومات کو کن بنیادوں پر جھوٹی، غلط یا گمراہ کن قرار دیا جائے گا، تاہم اتنا ضرور واضح کیا گیا ہے کہ اس مقصد کے لیے معلومات کی تصدیق کرنے والے” قابلِ بھروسہ ذرائع” سے مدد لی گئی ہے۔

جھوٹ پھیلانے والے انفرادی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو "سزا دینے” کے لیے ان کا "آن لائن رُتبہ” کم کردیا جائے گا یعنی دوسرے صارفین کو ان اکاؤنٹس کی پوسٹس بہت کم دکھائی دیا کریں گی۔

Comments

- Advertisement -