تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

فیس بک نے داعش اور القاعدہ کی 19 لاکھ پوسٹیں ڈیلیٹ کردیں

سان فرانسسکو: سوشل میڈیا کی مقبول ویب سائٹ فیس بک نے رواں سال تین ماہ کے دوران شدت پسندی پر مبنی انیس لاکھ سے زائد پوسٹیں ہٹا دیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے تین ماہ کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کردی، جس میں بتایا ہے کہ دہشت گردی اور نفرت آمیز مواد جیسے تقاریر، تحریریں، تصاویر اور ویڈیوز کو ویب سائٹ سے حذف کردیا گیا ہے یہ مواد انتہا پسند جماعتوں داعش اور القاعدہ کے اکاؤنٹس سے اپ لوڈ کیے گئے تھے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں ہٹائی گئی پوسٹوں کی تعداد 19 لاکھ سے زائد ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہے۔

اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فیس بک شدت پسندی کے خلاف اپنی پالیسی میں کتنی تیزی سے تبدیلی لا رہی ہے اور صارفین کو محفوظ اور مثبت مواد کی فراہمی کے اقدامات کررہی ہے۔


مزید پڑھیں :  یو ٹیوب نے3 ماہ میں 80 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں


گذشتہ ماہ سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے مارکیٹ میں اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے نئے اقدامات کرتے ہوئے پرائیوسی سینٹگ میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا تھا۔

خیال رہے کہ تحقیقاتی ادارے کی جانب سے اسکینڈل سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں موجود صارفین کو شدید دھچکا لگا بلکہ یہی نہیں عالمی مارکیٹ میں فیس بک کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جس کے باعث مالک مارک زکر برگ کو صرف ایک رات میں ہی 6 ارب ڈالرز کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے اس سے قبل   معروف ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے اپنی انفورسمنٹ رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں کمپنی نے کہا تھا کہ دوہزار سترہ میں اکتوبر سے دسمبر کے دوران تیراسی لاکھ ویڈیوز ویب سائٹ سے ہٹائی گئیں،   یہ ویڈیوز  47 لاکھ شکایت کے بعد  ہٹائیں۔

رپورٹ میں بتایا گیاتھا بچوں کو جنسی ہراساں، دہشت گردی اور انتشار پھیلانے والی تقاریر کی ویڈیوز ڈیلیٹ کی گئیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -